کراچی، پارہ پھر 44 پر، شدید گرمی اور کے الیکٹرک کی بے رحمی جاری

May 22, 2018

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی گزشتہ روز پیر کو بھی پارہ 44 ڈگری تک جاپہنچا ، شہر میں دن بھر گرم ہوائیں اور لو چلتی رہی اور شاہراہیں بھی سنسان رہیں۔ جبکہ کے الیکٹرک کو گیس مل گئی ،خراب پرزہ بھی آگیا لیکن کراچی کے شہریوں کو شدید گرم موسم میں لوڈشیڈنگ کے عذاب سے نجات نہ مل سکی، پیر کو بھی شہر بھر میں اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا، بجلی بند ہونے کے اوقات اور دورانیہ مقررنہ ہونے کے باعث لوگوں کو مشکلات رہیں۔ دوسری جانب کے الیکٹرک نے شہر میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ہونے کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستثنیٰ علاقوں میں عارضی لوڈمینجمنٹ کا دورانیہ 3گھنٹے سے کم کرکے ایک گھنٹے کردیا گیا ہے جبکہ باقی علاقوں میں شیڈول کے مطابق لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ اعلامیے میں کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ رمضان میں گھریلو صارفین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے، رہائشی علاقوں میں ممکنہ حد تک سحری و افطار میں لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی، مقامی فالٹ کو لوڈشیڈنگ سے ملانا نامناسب ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سب سے زیادہ لائن لاسز والے علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ کا زیادہ سے زیادہ دورانیہ ساڑھے سات گھنٹے ہے۔ ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ بن قاسم پاور پلانٹ کے متاثرہ یونٹ کو بحال کر دیا گیا ہے اور بجلی کی پیداوار شروع کردی گئی ہے۔ اضافی پیداوار سے شہر میں بجلی کی فراہمی میں بہتری آئی ہے۔ صارفین کی ہر ممکن معاونت کیلئے کے الیکٹرک کا عملہ چوبیس گھنٹے موجود ہے۔ دریں اثناء کے الیکٹرک نے اتوار کی شام بن قاسم پاور پلانٹ کے خراب یونٹ میں پرزے کی تنصیب کے بعد بجلی کی مکمل پیداوار کا اعلان کردیا تھا اسی یونٹ سے کے الیکٹرک کے مطابق 200 میگا واٹ کی بجلی کا شارٹ فال ہوا تھا تاہم پیر کو شہر کے بیشترعلاقوں سے 7 سے 10 گھنٹے تک بجلی بند رہنے کی اطلاعات ملیں ۔ لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں ایک گھنٹے کی لوڈشیڈنگ دو سے تین بار کی گئی شہری کسی بھی وقت اور بار بار بجلی بند ہونے سے شدیدنالاں ہیں ان کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کی بہانے بازی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی اب جب گیس اسے مکمل مل رہی ہے بن قاسم پاور اسٹیشن بھی ٹھیک ہوگیا ہے تو شہر سے لوڈشیڈنگ ختم یا کم کیوں نہیں ہورہی ۔واضح رہے افطار ، تراویح اور سحری میں بھی بجلی بند ہونے کا سلسلہ جاری رہتا ہے ۔کے الیکٹرک اب تک صورتحال کو کنٹرول کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے اس صورتحال سے خاص کر روزہ دار وں کو تکالیف کا سامنا ہے۔ اس ملک کے دیگر بڑے شہروں کی بہ نسبت کراچی میں لوڈشیڈنگ زیادہ ہورہی ہے۔ کے الیکٹر ک جو شہر کے 60 فیصد علاقے کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ اور سوفیصد بل ادا کرنے والے علاقے قرار دیتی تھی۔ ان علاقوں میں بھی گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے لوڈشیڈنگ کاسلسلہ جاری ہے جن علاقوں میں پہلے لوڈشیڈنگ ہوا کرتی تھی اب ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے دس سے بارہ گھنٹے بجلی بند رہنامعمول بن گیا ہے۔