میرپورخاص، ڈسٹرکٹ جیل کی عمارت 13سال میں بھی نہ مکمل

May 24, 2018

میرپورخاص(نامہ نگار) نئی ڈسٹرکٹ جیل کی عمارت 13سال میں بھی مکمل نہیں ہوسکی ہے جبکہ تخمینی لاگت میں کئی گنا ہ اضافہ ہوگیا ہے، ادہر موجودہ جیل کے قیدی گنجائش نہ ہونے کے باعث شدید گرمی میں اذیت ناک زندگی گزار رہے ہیں۔اطلاعات کے مطابق میرپورخاص میں 500قیدیوں کے لئے ایک نئی ڈسٹرکٹ جیل کی تعمیر کے لئےسال 2006میں 26کروڑ82لاکھ65ہزار روپے کی اسکیم منظور کی گئی تھی،اور مذکورہ اسکیم وقت مقررہ پر مکمل نہ ہونے کی وجہ سے مذکورہ اسکیم کی لاگت سال 2012میں نظر ثانی ہوکر 49کروڑ 94لاکھ اور 73ہزار روپے ہوگئی تھی اور اس مدت میں بھی منصوبہ مکمل نہیں ہوسکا اور پھر سال 2015میں ایک مرتبہ پھرنظر ثانی کی گئی اور یوں جیل کی تعمیر کی لاگت 82کروڑ روپے سے تجاوز کرگئی ہے۔اطلاعات کے مطابق جیل کے مختلف حصے تاحال مکمل نہیں ہوسکے ہیں ،جس کے باعث تعمیراتی لاگت میں مزید ایک مرتبہ پھر اضافہ ہو نے کا امکان ہے۔واضح رہے کہ میرپورخاص سمیت اندرون سندھ کی جیلوں کاسب سے اہم مسئلہ گنجائش سے زیادو قیدیوں کی موجود گی کا ہے، اطلاعات کے مطابق میرپورخاص سمیت سندھ کی مختلف جیلوں میں ہزاروں قیدی اس وقت بھی گنجائش سے زیادہ موجود ہیں،سندھ کے چوتھے بڑے شہر اور ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میرپورخاص کی ڈسٹرکٹ جیل 1903میں تعمیر کی گئی تھی اوراس میں آٹھ کمرہ نما بیرکس میں 72قیدی رکھنے کی گنجائش رکھی گئی تھی، مذکورہ جیل میں اب تک کوئی توسیع نہیں کی گئی ہےاورجیل میں اوسطا" 200سے 300تک قیدی رکھے جاتے ہیں۔جیل میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کی موجودگی اور ذہنی وجسمانی تفریح کا بہتر ماحول نہ ہونے کی وجہ سے قیدیوں کو صحت اور دیگر مسائل کا بھی سامنا رہتاہے، عام دنوں اور بالخصوص گرمی کے موسم میں قیدیوں کو شدید پریشانی کا سامنا رہتا ہے اور جیل عملہ کو بھی مختلف مشکلات سے دوچاررہتا ہے۔اس صورت حال کے پیش نظر نئی جیل کی تعمیر کامنصوبہ شروع کیاگیا تھا،جواب تک مکمل نہیں ہوسکا ہے۔عوامی حلقوں نے جیل کی تخمینی لاگت میں کئی گنا اضافے کو قومی وسائل کازیاں قرار دیتے ہوئے اس کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔