ذہانت سے وابستہ نئے جین دریافت

July 03, 2018

سائنس داں برسوں کی انتھک محنت کے بعد ہی اپنی کسی تحقیق میں کام یاب ہوتے ہیں ،اسی طرح بین الاقوامی ماہرین کی ایک ٹیم نے کئی سالوں کی جدوجہد کے بعد 1016 ایسی جین دریافت کیےہیں جو بالواسطہ طور پر ذہانت میں اپناکردار ادا کرتے ہیں ۔اسی ٹیم نے 190 جینیاتی لوکائی (جین ) بھی دریافت کیے ہیں ،جن کی مدد سے ذہانت ،ذہنی کار کردگی اور ان کے مابین جینیاتی تعلق کے بارے میں ہماری معلومات میں اضافہ بھی ہوگا۔یہ تحقیق ہالینڈ کی یونیو رسٹی آف ایمسٹر ڈیم کے ڈینیئل پوسٹ ہیوما اور ان کے ساتھیوں نے مل کر کی ہے ۔اسے جنیوم وائیڈ ایسوسی ایشن اسٹڈی (جی ڈبلیو اے ایس ) کا نام دیا گیا ہے ،جس میںدو لاکھ 70 ہزار افراد پر مشتمل 14 جینیاتی گر وہوں کا بغور مطالعہ کیا گیا ہے ۔اس تحقیق میں لاکھوںلوگوں کی ذہانت اور دماغی کار کردگی کا بھی مطالعہ کیا گیا اور اس کا موازنہ ان کے ڈی این اے سے کیا گیا ۔ماہرین کے مطابق اس میں یہ بھی مشاہدہ کیا گیا کہ زیادہ ذہین افراد میں کس طرح کی جینیاتی تبدیلیاں پائی جاتی ہیں ۔اس پوری تحقیق میں 90 لاکھ جینیاتی تبدیلوں کے بارے میں معلومات حاصل کی گئی ہے ۔ڈینیئل اور اس کی ٹیم نے 205 ایسے مقامات دیکھے جن میں ڈی این اے کا تعلق ذہانت سے تھا ۔ ماہرین نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ ذہانت والے جین دماغی صحت کے محافظ بھی ہیں جو ڈپریشن اور الزائیمر جیسی کیفیت پیدا ہونے نہیں دیتے ۔ان ہی جین کا تعلق طویل عمر سے بھی ہوتا ہے ،یعنی ذہین افراد طویل عمر تک زندہ رہتے ہیں ۔اس تحقیق کے ذریعے دماغ اورا س کی کار کردگی جاننے کی نئی راہ ہموار ہوئی ہے ۔