اچھا زمانہ آنے والا ہے

August 11, 2018

مولانا اسمٰعیل میرٹھی

تنے گا مسرّت کا اب شامیانہ

بجے گا محبت کا نقّار خانہ

حِمایت کا گائیں گے مل کر ترانہ

کرو صبر آتا ہے اچھا زمانہ

نہ ہم روشنی دن کی دیکھیں گے لیکن

چمک اپنی دکھلائیں گے اب بھلے دن

رُکے گا نہ عالم ترقی کئے بن

کرو صبر آتا ہے اچھا زمانہ

ہر اک توپ سچ کی مدد گار ہوگی

خیالات کی تیز تلوار ہوگی

اسی پر فقط جیت اور ہار ہوگی

کرو صبر آتا ہے اچھا زمانہ

زبانِ قلم سیف پر ہوگی غالب

دبیں گے نہ طاقت سے پھر حق کے طالب

کہ محکوم حق ہوگا دنیا کا قالب

کرو صبر آتا ہے اچھا زمانہ

زمانہ نسب کو نہ پوچھے گا ہے کیا

مگر وصفِ ذاتی کا ڈنکا بجے گا

اُسی کو بڑا سب سے مانے گی دنیا

کرو صبر آتا ہے اچھا زمانہ

لڑائی کو انسان سمجھیں گے ڈائن

تفاخُر پہ ہوگی نہ قوموں میں ان بن

مشیخت کی خاطر اُڑے گی نہ گر دن

کرو صبر آتا ہے اچھا زمانہ

عقیدوں کی مٹ جائ گی سب رقابت

مذاہب کو ہوگی تعصب سے فُرصت

مگر اُن کی بڑھ جائیگی اور طاقت

کرو صبر آتا ہے اچھا زمانہ

کریں سب مدد ایک کی ایک مِل کر

یہی بات واجب ہے ہر مرد وزن پر

لگےہاتھ سب کا تو اُٹھ جائے چھپّر

کرو صبر آتا ہے اچھا زمانہ