سفید فام نسل پرست شخص کو بم بنانے کی کوشش پر 12 سال قید

August 18, 2018

گلاسگو (طاہر انعام شیخ) سکاٹ لینڈ میں اسلامو فوبیا کے شکار نسل پرست شخص کو گھر میں بم بنانے کی کوشش کرنے پر 12 سال قید کی سزا دی گئی ہےجبکہ رہائی کے بعد بھی اس کو تین سال تک زیر نگرانی رکھا جائے گا۔ ایڈنبرا ہائی کورٹ کو بتایا گیا کہ پولیس نے ایڈنبرا کے میڈو بینک ایریا میں ایک خاتون کی پراسرار موت کے سلسلہ میں ملزم 35سالہ پیٹر مورگن کی غیر حاضری میں تالا توڑ کر اس کے فلیٹ پر چھاپہ مارا تو وہاں سے بم بنانے کا سامان ملا جس سے ملزم بم تیار کرنے کی کوشش کررہا تھا۔ فلیٹ سے کثیر تعداد میں مسلم اور یہودی مخالف نسل پرستانہ اور نیو نازی لٹریچر ملا۔ ملزم کے کمپیوٹر پر ایس ایپلی کیشنز ملی، جس میں ایک سفید وفادار نائٹ کے طور پر KU KLUX KLAN کا ممبر بننا چاہتا تھانیز وہ مانچسٹر میں وائٹ پرائڈ Withe Prideکی نسلی ریلی میں بھی شریک ہوا تھا۔ ملزم نے بم بنانے کے متعلق یہ توضیح پیش کی کہ وہ اس دھماکہ خیز مواد سے ایک منجمد مرغی کو تباہ کرنا چاہتا تھاتاکہ یو ٹیوب کے لیے ویڈیو بناسکےلیکن جیوری نے اس موقف کو مکمل طور پر مسترد کردیا اور اس کو دہشت گردی کے ایکٹ اور آتش مواد کے1883کے ایکٹ کے تحت مجرم قرار دے دیا۔ جج لارڈ بوائید نے ملزم سے کہا کہ تم عوام اور ہمارے ملک کی ایسی جمہوری روایات کے لیے خطرہ ہو، جو ہر شہری کو بلا تمیز رنگ و نسل اور مذہب تحفظ دیتی ہیں۔