صدارتی انتخابات، پیپلز پارٹی نے عارف علوی کے مقابلے میں اعتزاز کو اتاردیا

August 20, 2018

اسلام آباد‘لاہور(نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں) صدارتی انتخاب میں حکومتی پارٹی کے امیدوار عارف علوی کے مقابلے میں پیپلز پارٹی نے سینئر رہنما اعتزاز احسن کو میدان میں اتار دیا ہےاور اس سلسلے میں مسلم لیگ ن سے رابطے بھی کئے ہیں اور کہا ہے کہ شہباز شریف ہمیں بطور اپوزیشن لیڈر منظور ہیں ،ن لیگ صدارتی انتخاب میں ہمیں ووٹ دے، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ اعتزاز احسن صدر پاکستان کیلئے تما م اپوزیشن کے متفقہ امیدوار ہوں گے اور میرے نزدیک اعتزاز احسن جیسا قابل شخص ہی ملک کا صدر ہونا چاہئے ٗان سے بہتر امیدوار کسی اور جماعت کے پاس نہیں ہے ہم اعتزاز احسن کے ووٹ کے لئے دوسری جماعتوں سے بھی بات کریں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے انتخاب میں پیپلز پارٹی نے اپنی حکمت عملی اختیار کی،پیپلز پارٹی شہباز شریف کو اپوزیشن لیڈر تسلیم کر تی ہے ۔وہ اتوار کو صدر مملکت کے امیدواراعتزاز احسن اور پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ، چوہدری منظور سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے،واضح رہے کہ پی پی کے چیئرمین اور آصف زرداری نے اعتزاز احسن کو صدارتی امیدوار نامزد کرنے کی منظوری دی جبکہ خورشید شاہ ، رضاربانی، قمر زمان کائرہ، شیری رحمان ، نوید قمر اور چوہدری منظور کو مسلم لیگ ن سمیت دیگر اتحادی جماعتوں سے رابطے کرنے کا ٹاسک دیدیا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کے رہنما جلد سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں کر کے اپنے امیدوار کی حمایت مانگیں گے،پیپلز پارٹی نے اپنے صدارتی امیدوار اعتزاز احسن کی حمایت کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن سے رابطہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق خورشید شاہ کی سربراہی میں پیپلز پارٹی کے وفد نے ایاز صادق سے ملاقات کی جس میں پیپلز پارٹی نے اعتزازاحسن کو صدارت کے عہدے کے لیے ووٹ دینے کے بدلے سینیٹ میں (ن) لیگ کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق ایاز صادق نے مسلم لیگ (ن)کی قیادت سے مشاورت کے لیے وقت مانگ لیا ہے، عید سے قبل پیپلز پارٹی کے وفد کی شہباز شریف سے بھی ملاقات کا امکان ہے۔جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئےمسلم لیگ (ن) کے چیئرمین اور سینٹ میں متوقع اپوزیشن لیڈر سینیٹر راجہ محمد ظفرالحق نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی اور سینٹ میں پیچھے رہ جانے کی وجہ سے پیپلز پارٹی نے صدارتی امیدوار نامزد کرکے آگے نکلنے کی کوشش کی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی نے اپوزیشن جماعتوں کے نامزد امیدوار میاں شہباز شریف کو ووٹ نہ دے کر جو وعدہ خلافی کی تھی صدارتی امیدوار نامزد کرکے اپوزیشن جماعتوں میں پیدا ہونے والی دارڑ کو مزید پھیلانے کی کوشش کی ہے۔ ن لیگ کے صدارتی امیدوار کے حوالے سےسوال کے جواب میں راجہ محمد ظفر الحق نے کہا کہ ابھی اس سلسلے میں باضابطہ بات چیت نہیں ہوئی، سننےمیں آیا ہے کہ پیپلز پارٹی نے سید خورشید شاہ کو اپوزیشن جماعتوں سے بات چیت کا ٹاسک دیاہے،پیغام پہنچے گا تو جائزہ لیں گے ۔سیاسی جماعتوں میں بات چیت کے دروازے کبھی بند نہیں ہوتے ، ن لیگ سیاسی جماعتوں کی مجبوریوں کو سمجھتی ہے۔ مسلم لیگ(ن) کے سیکرٹری اطلاعات سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی عملی طور پر اپوزیشن میں نہیں ہے اور چھٹی کےباوجود انہیں عدالتوں سے ضمانتیں مل رہی ہیں۔پیپلز پارٹی ابھی تک ذہنی طور پر چیئرمین سینٹ کے انتخاب والی کیفیت میں ہے۔اعلانیہ پی ٹی آئی کی حمایت کرنے کی بجائے اپوزیشن بن کر عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کررہی ہے۔مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے آصف علی زرداری کی جانب سے اعتزاز احسن کو اپوزیشن کے متفقہ امیدوار ہونے کے دعویٰ کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ متفقہ صدارتی امیدوار کا ارادہ ہوتا تو پیپلز پارٹی امیدوار کے اعلان سے پہلے مسلم لیگ( ن) و دیگر جماعتوں سے مشاورت کرتی، صدارتی امیدوار کا نام اور اعلان کا طریقہ اتحاد و اتفاق کے منافی ہے۔