بیگم کلثوم کا جنازہ کل، نوازشریف کی طبیعت خراب، ملاقاتیں آج سے، پیرول میں توسیع، پارلیمنٹ کا اجلاس ملتوی

September 13, 2018

لندن، کراچی، راولپنڈی (نیوز ڈیسک، نمائندہ جنگ) پاکستان کی تین بار خاتون اول رہنے والی بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ آج لندن اور کل لاہور میں ادا کی جائے گی۔ میت لینے شہباز شریف لندن پہنچ گئے ہیں، جاتی امرا میں تعزیت کیلئے مہمانوں کی آمدورفت جاری تاہم نواز شریف کی طبیعت اچانک خراب ہو جانے پر ملاقاتیں روک دی گئیں تاہم آج سے دوبارہ تعزیتی ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہوگا۔ پنجاب حکومت نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی پیرول پر رہائی کی مدت 12گھنٹے سے بڑھا کر تین دن کر دی ہے۔ پارلیمنٹ کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کینسر کے مرض سے لڑتے لڑتے 68 برس کی عمر میں منگل کو یہاں لندن کے ایک نجی ہسپتال میں انتقال کر گئی تھیں، ان کی میت ریجنٹ پارک کے قریب واقع مسجد کے سرد خانے منتقل کر دی گئی۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے منگل ہی کو رات گئے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا گیا جس میں جماعت کے رہنما رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ جمعرات کو سوا بارہ بجے لندن کے ریجنٹ پارک اسلامک سینٹر میں ادا کی جائے گی۔ اس کے بعد بیگم کلثوم کا جسد خاکی جمعے کی صبح چھ بجے لاہور ایئر پورٹ لایا جائے گا۔انھوں نے بتایا کہ جمعے ہی کو رائیونڈ جاتی امرا میں ان کی نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد وہیں تدفین کی جائے گی۔ بدھ کو ذرائع نےبتایاکہ میت پی آئی اے کی پرواز پی کے 758 سے پاکستان کیلئے روانہ کی جائے گی۔میت لینے کے لئے شہباز شریف لندن پہنچ چکے ہیں۔ دوسری جانب جاتی امرا لاہور میں تعزیت کے لیے مسلم لیگ نون کے رہنماؤں اور کارکنوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے تاہم اطلاعات کے مطابق نواز شریف طبیعت کی ناسازی کی وجہ سے کسی سے ملاقات نہیں کررہے ہیں۔وہ آج سے دوبارہ لوگوں سے ملیں گے ۔ذرائع نے بتایا کہ تعزیت کے لیے جاتی امرا آنے والوں سے حمزہ شہباز، سلمان شہباز اور آصف کرمانی ملاقات کررہے ہیں۔ قبل ازیں مریم نواز کاتعزیت کرنے والوں سے کہنا تھاکہ تکلیف میں ہوں، آخری وقت والدہ کے ساتھ نہیں تھی۔اس موقع پر جاتی امرا کی سیکورٹی کے لیے بھاری نفری تعینات کی گئی ہے جب کہ ٹریفک کی روانی کے لیے وارڈنز بھی تعینات کیے گئے ہیں۔ دریں اثنا محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق نوازشریف،مریم اور صفدر کی پیرول پر رہائی میں مزید تین دن اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کی سمری وزیراعلیٰ پنجاب کو ارسال کردی گئی ہے۔ترجمان محکمہ داخلہ نے بتایا کہ کلثوم نواز کی میت پاکستان آنے میں کسی تاخیر پر پیرول میں مزید اضافہ کردیا جائے گا جب کہ پیرول کی بڑھائی جانے والی مدت آج رات 12 بجے سے شروع ہوگی۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے جاتی امرا کو سب جیل قرار دیئے جانے کی اطلاعات کی بھی تردید کردی۔دوسری جانب جیونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اس حوالے سے کہا کہ نوازشریف اور مریم کے پیرول پر رہائی پر قانون کے مطابق عمل ہورہا ہے جب کہ پیرول پر رہائی میں 3 دن کی توسیع کی جائے گی۔ علاوہ ازیں وفاقی حکومت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 2 روز کیلئے مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔نومنتخب صدر ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 13 ستمبر کو طلب کیا تھا جس میں انہیں اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹ کے روبرو اپنا پہلا خطاب کرنا تھا۔صدر مملکت نے قومی اسمبلی کا اجلاس مورخہ 14 ستمبر کو طلب کیا تھا لیکن پاکستان مسلم لیگ (ن) اور متحدہ مجلس عمل نے سابق خاتون اول بیگم کلثوم نواز کی تدفین کے باعث اجلاس کی تاریخ آگے کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔اس حوالے سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق وفاقی وزیر سعد رفیق کا کہنا تھا کہ بیگم کلثوم نواز کی آخری رسومات میں مصروف ہوں گے جس کے باعث اجلاس میں شریک نہیں ہو سکتے۔انہوں نے حکومت اور سپیکر قومی اسمبلی سے مطالبہ کیا کہ پارلیمان کا مشترکہ اجلاس جمعہ کے بجائے پیر کے روز بلایا جائے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اپوزیشن کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس اور ضمنی بجٹ سیشن سے باہر رکھنا چاہتی ہے، اسی لیے حکومت نے بد نیتی سے جان بوجھ کر جمعے اور ہفتے کے روز اجلاس بلائے - اپوزیشن جماعتوں کی تنقید کے بعد وفاقی حکومت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 2 روز کے لیے مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اور قومی اسمبلی کا اجلاس کلثوم نواز کی آخری رسومات کی بنا پر ملتوی کیا گیا۔دوسری جانب نمائندہ جنگ کے مطابق سابق وزیراعظم میاں نوازشریف، ان کی بیٹی مریم نواز اورداماد کیپٹن (ر) صفدر نے پیرول پررہائی کی درخواست پر دستخط کرنے سے انکار کردیاتھا جس کے بعدمیاں شہباز شریف نے اپنے نام سے درخواست دی اوراس پردستخط کئے اسی وجہ سے پیرول پر رہائی میں تاخیرہوئی۔ میاں نوازشریف اورمریم نوازکا مؤقف تھا کہ جو نقصان ہونا تھا وہ ہوچکا، خداکو یہی منظورتھا۔ اس موقع پر شہباز شریف کامؤقف تھاکہ میاں نوازشریف کوپیرول پررہائی کے لئے قانونی طریقہ کاراختیار کرنا چاہئے۔ انہوں نے اپنے بڑے بھائی اور اپنے پارٹی قائد سے پیرول پر رہائی کے لیے پرزوراصرار کیا لیکن میاں نوازشریف نہ مانے جس کے بعد نئی درخواست تیارکی گئی اوریہ درخواست میاں شہباز شریف کی جانب سے دی گئی جس میں انہوں نے میاں شہباز شریف اپوزیشن لیڈرنیشنل اسمبلی پاکستان لکھ کراس پر اپنے دستخط کئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اس موقع پر نواز شریف کوقائل کرنے کی بہت کوشش کی۔ان کاکہناتھا کہ یہ بہت بڑا حادثہ ہے اور پیرول پر رہائی کی اجازت قانون دیتا ہے۔ یہ وقت گزر گیا تو ساری عمر کا پچھتاوا رہ جائے گا۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ آپ لوگوں کو کلثوم بھابھی کا آخری دیدار کرنا چاہیے۔