حکومت تارکین وطن کیلئے پیکیج دے

October 19, 2018

ہالینڈ کی ڈائری…راجہ فاروق
اوورسیز پاکستانیز کمیونٹی ملک کا بہت بڑا قیمتی سرمایہ ہے اس کی مشکلات اور مسائل کو حل کرنا حکومت پاکستان کی اولین ذمہ داری ہے اس وقت 85 لاکھ سے زائد پاکستانی دنیا کے سو سے زائد ممالک میں روزگار کے سلسلے میںمقیم ہیں اور شب و روز محنت کرکے 17ارب ڈالر سے زائد زرمبادلہ وطن عزیز بھجواتے ہیں یہ زرمبادلہ ملکی معیشت سنوارنے میںریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے وطن عزیز میں سیلاب زلزلہ یا معاشی بحران قرض اتارو ملک سنوارو سکیم ہو یہ بات حقیقت ہے اوورسیز پاکستانیوں نے دل کھول کر عطیات بھجوائے جبکہ ان دنوں میں تارکین وطن وزیراعظم عمران خان اور چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کی پاکستان میںڈیمز کی تعمیر کے سلسلے میں فنڈریزنگ میںمشغول عمل ہیں تارکین وطن تشویش کا شکار ہیںکہ سابقہ ادوار میںپاکستانی حکومتوں نے ان کے مسائل کے حل کے لئے کوئی موثر کوشش نہیں کی اور تارکین وطن کو مایوس کیا۔ پاکستان کے ائرپورٹس پر تارکین وطن سے جو سلوک کیا جاتا ہے وہ بارہا حکومتوں کے نوٹس میںلایا گیا لیکن اس میںقطعاً کوئی بہتری نہ لائی جاسکی تارکین وطن کی جائیدادوں پر ناجائز قبضے اور دیگر بے شمار مسائل ہیں جو حل طلب ہیں تارکین وطن نے حکومتی وزراء اور دیگر حکومتی نمائندوں سے ملاقاتیں کرکے انہیں اپنی پریشانیوں سے آگاہ کیا لیکن کبھی ان معاملات کو سنجیدگی سے سلجھانے کی کوشش نہ کی برطانیہ سے اوورسیز پاکستانیوںکے مسائل کے حل کے لئے متحرک تنظیم موومنٹ فار دی رائٹس آف اوورسیز پاکستانیز اور یورپ میں ان کی برانچیں ماضی میں پاکستانی قونصل خانوں اور سفارتخانوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے بھی کرچکے ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کو موجودہ حکومت سے بہت توقعات وابستہ ہیں بلامبالغہ اسوقت اوورسیز پاکستانی منتظر ہیںکہ وزیراعظم عمران خان ان کے مسائل کے حل کے لئے کوئی انقلابی اقدامات اٹھائیںگے۔ روزنامہ جنگ نے ہمیشہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل اجاگر کئے ہیں، میں گزشتہ 30سال روزنامہ جنگ میں ہالینڈ کی ڈائری کے عنوان سے کالم لکھ رہا ہوں میںنے ہمیشہ اپنے کالمز میں تارکین وطن کے مسائل حکومت پاکستان کے نوٹس میں لانے کی کوشش کی ہے میں اپنے آج کے کالم میںپاکستان کے نئے منتخب وزیراعظم عمران خان سے اپیل کرتا ہوں کہ تارکین وطن کے مسائل کے حل اور دیگر مراعات کے لئے فی الفور پیکج کا اعلان کیا جائے، نیز پاکستان کے انٹرنیشنل ائرپورٹس پر مسافروں کی شکایات سننے اور تدارک کے لئے سیل قائم کئے جائیں جو اوورسیز پاکستانیوں کی مدد کریں اور سسٹم کو آسان بنایا جائے۔ نیدرلینڈ اور دیگر یورپی ممالک میںمقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے ظلم و ستم اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف پاکستانی اور کشمیری تنظیمیں احتجاجی مظاہرے اور سیمینار کا انعقاد کررہی ہیں کشمیر پیس کونسل نیدرلینڈ میں 29اکتوبر کو عالمی عدالت ہیگ کے سامنے احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کررہی ہے جس کی قیادت سابق وزیراعظم آزاد کشمیر بیرسٹر چوہدری سلطان محمود کریںگے جبکہ 29اکتوبر شام چھ بجے ایک سیمینار کا انعقاد کیا جائے گا جس کی صدارت ہالینڈ میںپاکستان کے سفیر شجاعت علی راٹھور کریںگے۔