مولاناسمیع الحق کی شہادت ملک کوعدم استحکام سے دوچارکرنے کی کوشش ہے

November 04, 2018

حیدرآباد +میرپورخاص( بیورو رپورٹ/نامہ نگار) مولاناسمیع الحق کی شہادت ملک کوعدم استحکام سے دوچارکرنے کی کوشش ہے‘ مولاناکی شہادت سے نظریہ پاکستان کی حامی توانا آواز کو خاموش کرادیا گیا ہے‘ حکومت سازش کے پس پردہ عناصر کوبے نقاب کرے۔ ان خیالات کااظہارجماعت اسلامی کے وفدنے مولاناسمیع الحق کی شہادت پر جمعیت علماءاسلام (س) کے ضلعی امیر اور مہتمم مدارس مفتاح العلوم مولاناعبدالسلام قریشی‘ مولانا ڈاکٹر سیف الرحمن و دیگر سے تعزیتی ملاقات میں کی اور مولانا مرحوم کے درجات کی بلندی اورملک کی سا لمیت و استحکام کے لیے دعا کی۔ جماعت اسلامی سندھ کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری و سابق ایم پی اے عبدالوحید قریشی نے وفد کی قیادت کی۔ وفد میں امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد حافظ طاہر مجید‘ اصغر خان یوسف زئی‘ سلیم خان‘ احسن معیدشیخ‘ عمر فاروق اور عبدالمعید شیخ ایڈوکیٹ شامل تھے۔ جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے مولانا سمیع الحق کی دینی و ملی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک میں نفاذاسلام کے لیے مولانا نے عظیم خدمات انجام دی ہیں‘ وہ شعائر اسلام اور پاکستان کے لیے مضبوط آواز تھی ان کی شہادت اسلام پسندوں اور محب وطن پاکستانیوں کے لیے دھمکی ہے‘ ہم اس دکھ کی گھڑی میں جمعیت علماءاسلام (س) کے ساتھ غم میں شریک ہیں‘ اللہ تعالیٰ مولانا کے درجات بلند فرمائے۔دریں انثا پاکستان مسلم لیگ (ن) ضلع حیدرآباد کے صدر حنیف صدیقی‘ سینئر نائب صدر عبدالوحید انقلابی‘ محمد ایوب راجپوت‘ رحمت اللہ قریشی‘ اکبر علی شاہ نے عالم دین اور جمعیت علماءاسلام (س) کے صدرمولانا سمیع الحق کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قتل کسی سازش کا حصہ معلوم ہوتا ہے‘ عالم دین کا قتل اسلام کی شمع بجھانے کے لئے کیا گیا ہے‘ مولانا سمیع الحق نے اپنی زندگی میں پرامن سیاست‘ رواداری اور آئین و قانون کی بالادستی کے لئے اپنا کردار ادا کیا ہے‘ مولانا سمیع الحق امن کے داعی تھے‘ انہوں نے پاکستان اور افغانستان کے تعلقات بہتر بنانے کے لئے سرگرم تھے‘ ان کا قتل اسے موقع پر کیا گیا ہے جبکہ پاکستان ایک بحرانی کیفیت سے دوچار ہے۔ میرپور خاص۔جمعیت العلماء اسلام (س) کے سربراہ وسابق سینیٹر مولانا سمیع الحق کے قتل کے خلاف مسجد کے سامنے بڑا احتجاجی مظاہر ہ کیا گیا،جس کی قیادت مولانا حافظ اکبر راشد،اور مولانا عبدالحفیظ فیض کررہے تھے،مظاہرے میں جمعیت علماء اسلام (س) کے سواء مختلف سیاسی وسماجی اور مذہبی تنظیموں کے کارکنوں اور ذمہ داروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔مقررین نے مولانا کی دینی اور سیاسی خذمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ مولانا ایک جیدعالم دین تھے ،جن کی شہادت بڑا قومی المیہ ہے۔انہوں نے قاتلوں کی فوری گرفتاری اور انہیں عبرت ناک سزا دینے کا مطالبہ کیا۔