مٹھائیوں کا تہوار ، دیوالی

November 07, 2018

Your browser doesnt support HTML5 video.


ہندو برادری آج اپنا مذہبی تہوار دیوالی منا رہی ہے ۔دیوالی کا تہوار صرف روپے پیسے کی پوجا، روشنیوں کی چمک دمک، آتش بازی اور قمار بازی ہی نہیں بلکہ یہ مٹھائیوں کا زبردست تہوار بھی ہے۔

حلوائی دیوالی سے کئی ہفتے پہلے مٹھائیاں بنانے میں مصروف ہو جاتے ہیں اور دیوالی کے قریب آتے ہیں دکانیں انواع و اقسام کی مٹھائیوں سے سج جاتی ہیں۔

بوندی کے لڈو، طرح طرح کی برفی، گلاب جامن، رس گلے، رس ملائی، الغرض مٹھائیوں کی دکان دیکھتے ہی منہ میں شیرینی کا مزا گھلنے لگتا ہے۔ بہت سے لوگ مٹھائیوں سے ہی پیٹ بھر لیتے ہیں۔

دیوالی کا تہوار جہاں عام آدمی کو خوشیوں سے ہمکنار کرتا ہے وہیں دکاندار بھی بڑی بے صبری سے دیوالی کا انتظار کرتا ہے۔ بازار نئے کپڑوں اور گھروں کے سجانے کے سامان سے اٹے رہتے ہیں۔

دیوالی کے لمحات

ہندو برادری ہر سال موسم بہار میں دیوالی کے مذہبی تہوار کو مناتی ہے، اس کو عام طور پر دیوالی، دیپاولی اور عید چراغاں بھی کہا جاتاہے۔ اس مذہبی رسم کی تیاریاں نو دن قبل شروع ہوجاتی ہیں اور دیگر رسومات 5 دن تک جاری رہتی ہیں۔

اس حوالے سے اماوس یا نئے چاند کی رات کو اہم سمجھا جاتا ہے اور اس دن سب اپنے گھروں میں چراغ روشن کرتے ہیں۔ یہ تہوار شمسی قمری ہندو تقویم کے مہینے کارتیک کے حساب سے منایا جاتا ہے، گریگورین تقویم کے مطابق یہ تہوار وسط اکتوبر اور وسط نومبر میں آتا ہے۔

دیوالی کی تاریخ بے حد قدیم ہے اور ہندو مت کے قدیم پرانوں میں اس کا ذکر’روشنی کی اندھیرے پرفتح کے دن‘ کے طور پر کیا جاتا ہے۔

ہندو برادری اس تہوار کو منانے کے لیے خصوصی اہتمام کرتی ہے جس کے تحت وہ نئے لباس زیب تن کرتے اس کے علاوہ گھروں اور بازاروں میں صفائی ستھرائی کا خاص اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔

دیا جلانا اور رنگولی دو ایسے جز ہیں جن کے بغیر دیوالی کو نامکمل تصور کیا جاتا ہے، اس روز بچے آتش بازی کرتے ہیں جبکہ مندروں میں ’لکشمی‘ کی پوجا کا خاص اہتمام کیا جاتا اور مندر آنے والوں کو پرساد تقسیم ہوتا ہے۔