ناروے کی ترقی میں پاکستانی کمیونٹی کا اہم کردار ہے، ظہیر پرویز خان

November 15, 2018

اوسلو(جنگ نیوز)ناروے کے شہر اوسلو میں انٹرنیشنل ہیلتھ اینڈ سوشل گروپ کی سالانہ کانفرنس Togheter for better future کا انعقاد کیا گیا جس میں یوکے، ایتھوپیا اور ناروے کے مقررین نے شرکت کی۔ کانفرنس میں بہت بڑی تعداد میں خواتین و حضرات کے علاوہ نوجوان بچوں نے بھی بھرپور شرکت کی۔ انٹرنیشنل ہیلتھ اینڈ سوشل گروپ کے چیئرمین طیب چوہدری نے مہمانوں کو کانفرنس میں شرکت کرنے پر خوش آمدید کہا، انہوں نے انٹرنیشنل ہیلتھ اینڈ سوشل گروپ کا تعارف پیش کیا اور اسکے پروجیکٹس کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کیا۔ انہوں نے اس موقع پر منڈی بہائودین کے علاقے میں ناروے کے تعاون سے تعمیر کیے گئے ہسپتال ، اس کے مختلف ڈیپارٹمنٹس اور اس میں دی جانے والی سہولیات پر روشنی بھی ڈالی۔ سفیر پاکستان ظہیر پرویز خان نے تاریخی پس منظر میں پاکستان اور ناروے کے سفارتی تعلقات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ 70کی دہائی میں ناروے میں تیل اور گیس کی دریافت کے بعد افرادی قوت کی ضرورت پیش آئی تو پاکستان ان ممالک میں سے تھا جہاں سے لوگ ناروے میں کام کرنے کیلئے آئے اور ناروے کی ترقی میں ایک سنگ میل ثابت ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ناروے کے تعلقات ہمیشہ دوستی پر قائم رہے ہیں اور دونوں ممالک ہمیشہ ایک دوسرے کے تعاون میں پیش پیش رہے، ناروے آج جس مقام پر ہے اس میں پاکستان اور پاکستانیوں کا ایک اہم کردار ہے۔ کانفرنس کے مہمان خصوصی رضا مراد حسین سی ای او اینڈ ڈائریکٹر انٹرنیشنل افیئرز نے پاکستان میں ملیریا کے سدباب اور الیکٹرو کمپنی کے تعاون سے الیکٹرونکس اشیاء کو ری سائیکل کر کے دوبارہ استعمال کے قابل بنانے کے پروجیکٹ پر بریفنگ دی۔ Amathea فائونڈیشن کے چیئرمین لیول میکونومین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دیار غیر میں رہنے والے لوگ اپنے ممالک میں کس طرح یوتھ کو مثبت سرگرمیوں میں شامل کرسکتے ہیں۔ یوکے سے تشریف لائی تسلیم رضا نے بچوں کی پرورش کے حوالے سے گفتگو کی اور دین اسلام کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ کانفرنس کے آخر پر سوال و جواب کی نشست کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ کانفرنس کے اختتام کے موقع پر برطانیہ سے تشریف لائے رحیم پردیسی عُرف نسرین نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور حاضرین سے خوب داد وصول کی۔