جرمنی میں جدید زراعت کی مصنوعات کا میلہ، پاکستانی تاجروں کی شرکت

February 11, 2019

برسلز (حافظ اُنیب راشد) جرمنی کے شہر برلن میں جاری تازہ پھلوں سبزیوں پھولوں اور جدید زراعت سے وابستہ اشیاء کا سب سے بڑا تجارتی میلہ اختتام پذیر ہوگیا ۔ اس نمائش میں پاکستان سمیت 90ممالک سے 3200فروخت کنندگان نے اپنی مصنوعات پیش کیں جبکہ 130ممالک سے تعلق رکھنے والے 70000سے زائد افراد نے نمائش کا دورہ کیا۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے پاکستان پویلین بنایاتھا جہاں آم کینو آلو اور پیاز کے روائتی تاجر موجود تھے پاکستان سے اس بار ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے تعاون سے آنے والے تاجروں کی تعداد کم تھی لیکن کئی افراد وزیٹر کے طور پر شریک ہوئے۔ نمائش میں پہلی بار ایک کمپنی کچھ اچھی پیکنگ کے ساتھ پاکستانی کھجور لے کر آئی تھی ورنہ گذشتہ سال آنے والی کمپنی اچھا تائثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہوئی تھی۔ پاکستان کے تاجروں کو درپیش مسائل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ملتان کے ایک آم کے ایکسپورٹر کاشان احمد نے بتایا کہ آم ایک جلدی خراب ہونے والا پھل ہے ۔ملتان ائرپورٹ پر کولڈ سٹوریج کی کوئی سہولت دستیاب نہیں ۔ ہمارے ویئر ہائوس سے نکل کر آم ملتان ائرپورٹ پر پڑا رہتا ہے ۔پہلے وہاں ایک خلیجی ملک کی ائر لائن آتی تھی جس نے اپنا آپریشن معطل کردیا ہے ۔اس کے بعد اب جو فلائٹ وہاں آتی ہے اس میں سامان لیجانے کی جگہ ہی قلیل ہے ۔ جس سے ہم گاہک کو اس کا بتایا ہوا آرڈر ہی پورا نہیں کرسکتے۔ کھجور کے تاجر طاہر بشیر نے بتایا کہ پاکستانی کھجور کی مارکیٹ وسائیل اور بین الاقوامی تجربہ نہ ہونے کے باعث اپنا مقام حاصل نہیں کر پا رہی۔ بجلی کا بحران ایک اہم وجہ ہے ۔ ہماری ایک امپورٹڈ مشین لوڈ پورا نہ ملنے کے سبب خراب ہوگئی ہے۔ دوسری جانب ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر اور فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد نے کہا کہ ہم نے آئندہ 5سال میں پاکستان سے پھلوں اور سبزیوں کی ایکسپورٹ کا پورا پلان بنا کر حکومت کو فراہم کردیا ہے، ہمیں امید ہے کہ اس پر عملدرآمد بھی ہوگا۔ نمائش میں موجود برلن پاکستان کے کمرشل قونصلر جہانگیر مشتاق نے بتایا کہ اس مرتبہ پاکستانی تاجر پہلے سے بہتر تیاری کے ساتھ آئے ہیں ۔ یہاں انہیں صرف جرمنی ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کے تاجر ملتے ہیں ۔ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا کام اپنے تاجروں کو سہولت پہنچانا ہے ۔ ہمیں امید ہے کہ ہمارے لوگ اچھا کام کریں گے۔ نمائش میں پاکستان ہارٹیکلچر ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد اشرف تینوں دن موجود رہے جہاں ان سے پاک بینیلکس اوورسیز چیمبر آف کامرس کے عہدیداران نے بھی ملاقات کی اور پاکستان سے تجارت میں اضافے کیلئے اوورسیز کے کردار پر گفتگو کی ۔