افریقہ میں ’شوہروں ‘کے لیے نایاب اسکول

March 06, 2019

افریقہ کے ملک ’سیراء لیونی‘ میں شوہروںکی تربیت کے لیے ایک نایاب اقدام کیا گیا ہے، جس کے تحت شوہروںکے لیےاسکول قائم کیا گیا ہے۔

سیراءلیونی کے صدر ’جیولس ماڈا ‘ نے رواں سال فروری میں اپنے ملک کو عورتوں سے زیادتی اور تشدد کی شرح میں سب سے آگے قرار دیا جو ایک انتہائی شرمناک اور فکر مند بات تھی۔

سیراءلیونی کے صدر جیولس ماڈا

ملک کی اس بد ترین صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے سیراءلیونی کےایک شہری’پیڈیا‘ نے ملک میں بہتری لانے کا فیصلہ کیا اور اپنے ساتھیوںکے ہمراہ ’شوہروں‘کی تربیت کرنے کا عہد کیا۔

پیڈیا کے مطابق اس نے بچپن میںاپنے گائوں میں عورت سے زیادتی کا ایک واقعہ دیکھا تھا جس پر اس مظلوم عورت کو گائوںچھوڑنا پڑا اور سب نے مرد کی جگہ اس عورت کو ہی قصور وار ٹہرایا۔

اس واقعے کا پیڈیا پر نہایت منفی اثر مرتب ہوا اور اس نے عندیہ کیا کہ وہ ضرور اپنے معاشرے کے لیے کچھ نہ کچھ کرے گا۔

شوہروں کے لیے قائم کیے جانے والے اس اسکول میں ملک کے مختلف گائوںمیں مردوںکو کلاسز میںشریک ہونے کے لیے بلایا جاتا ہے اور ہر ہفتے میں ایک دن مقرر کیا جاتا ہے جس میںتمام مرد اپنے کام کاج چھوڑ کر لازمی کلاس کا حصہ بنتے ہیں ۔

شوہروں کا یہ اسکول چھ مہینے تک تربیت کے مواقع فراہم کرتا ہے جس میں عورتوںسے گفتگو کاانداز، بچوںاور بیوی کو نان نفقہ مہیاکرنا، تشدد کے نقصانات سے آگاہ کرنا شامل ہیں۔

پیڈیا کے مطابق ان کلاسز میں مردوں سے تشدد کرنے کی وجہ دوستانہ انداز میںمعلوم کی جاتی ہے تاکہ وہ کھل کر بات کرسکیں اور پھر اس کے روک تھام کےطریقے بتائیں جاتے ہیں۔

واضح رہےکہ سیراءلیونی میں1991-2002کے درمیان 2لاکھ خواتین جنسی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنی تھیں جس کا سلسلہ اب تک چلتا رہالیکن ’شوہروںکے اسکول‘کے آغازکےبعد ان واقعات میں حیران کن حد تک کمی دیکھنے میں آئی ۔

پیڈیا کا کہنا ہے کہ عورتوں کی عزت و احترام کو اجاگر کرنے کے لیےابھی مزید کام کرنا باقی ہے۔