جبری مذہب تبدیلی کیخلاف قانون سازی نہ کرنا افسوسناک ہے،رمیش کمار

March 25, 2019

کراچی(ٹی وی رپورٹ) تحریک انصاف کے رہنما رمیش کمارنے کہا ہے کہ مذہب کی جبری تبدیلی کے خلاف قانون سازی نہ کرنا افسوسناک ہے، زبردستی مذہب تبدیل کروانے کے زیادہ تر واقعات سندھ میں ہوتے ہیں جس میں میاں مٹھو ملوث ہوتا ہے حکومت یا قانون نافذ کرنے والے ادارے کی ہمت نہیں کہ بھڑچوندی شریف پر چھاپہ مار کر حقیقت سامنے لاسکیں۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں پیپلز پارٹی کے رہنما ناصر حسین شاہ،رینا اور روینا کے بھائی ثمن داس، ترجمان خیبرپختونخوا حکومت اجمل وزیر اور وزیراطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسف زئی بھی شریک تھے۔ناصر حسین شاہ نے کہا کہ جبری تبدیلی مذہب سے قومی اسمبلی میں بل لایا گیا تو پیپلز پارٹی حمایت کریگی،سندھ میں کم عمری میں شادی کا ایکٹ نافذ ہے، اسی لئے بچیوں کا نکاح پنجاب جاکر کرایا گیا اور وہاں پر ہی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ثمن داس نے کہا کہ ہمارا ہولی کا تہوار خون کی ہولی میں تبدیل کردیا گیا، ہمارے گھر سے ہماری بچیوں کو گن پوائنٹ پر اغوا کرلیا گیا، بچیاں اپنی مرضی سے گئی ہیں تو انہیں ہم سے کیوں نہیں ملنے دیا گیا اور سندھ کی عدالت میں پیش کیوں نہیں کیا گیا۔ اجمل وزیر نے کہا کہ بی آر ٹی منصوبہ کے افتتاح کی اب کوئی تاریخ نہیں دیں گے ،جب تک بی آر ٹی کا مکمل نہیں ہوتا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اس کا افتتاح نہیں کریں گے، وزیراعلیٰ نے تاخیر کے ذمہ داروں کیخلاف سخت ایکشن کا حکم دیا ہے۔ وزیر اطلا عات خیبرپختونخوا شوکت یوسف زئی نے کہا کہ بی آر ٹی منصوبے کے افتتاح کیلئے بار بار ڈیڈلائنز نہیں دی گئیں، پرویز خٹک نے صرف ایک بار کہا تھا کہ چھ مہینے میں منصوبہ مکمل ہوجائے گا، اپوزیشن بی آر ٹی منصوبہ کے ذریعہ سیاسی فائدہ اٹھارہی ہے، بی آر ٹی کا اسٹرکچرل ورک مکمل ہوچکا ہے، بی آر ٹی منصوبہ بارشوں کی وجہ سے وقت پر مکمل نہیں ہوسکا۔ رمیش کمار نے کہا کہ مذہب کی جبری تبدیلی کے خلاف قانون سازی نہ کرنا افسوسناک ہے، زبردستی تبدیلی مذہب کا مسئلہ آج کا نہیں مسلسل چلا آرہا ہے، زبردستی مذہب تبدیل کروانے کے زیادہ تر واقعات سندھ میں ہوتے ہیں جس میں میاں مٹھو ملوث ہوتا ہے جو پہلے پیپلز پارٹی کا ایم این اے تھا، پی ٹی آئی نے میاں مٹھو کو ٹکٹ دیا تو ہم نے واپس کروایا لیکن فنکشنل لیگ نے اسے ٹکٹ دیدیا، میاں مٹھواور پیر ایوب جان کو آج بھی سیاسی جماعتیں سپورٹ کررہی ہیں۔ رمیش کمار کا کہنا تھا کہ ہمیشہ کم سن بچیاں ہی اغوا ہوتی ہیں کوئی لڑکا یا بالغ عورت اغوا نہیں ہوتے، کمسن بچیوں کو اغوا کر کے فوراً کلمہ پڑھاتے اور شادی کروادیتے ہیں، ایک واقعہ ایسا نہیں جس میں ان لوگوں نے فیملی کو آگاہ کر کے بچیوں کا مذہب تبدیل کروایا ہو، حکومت یا قانون نافذ کرنے والے ادارے کی ہمت نہیں کہ بھڑچوندی شریف یا اس کے مزار پر چھاپہ مار کر حقیقت سامنے لاسکیں۔