ہم نے ٹیکس ایمنسٹی نہیں اثاثے ظاہرکرنیکی اسکیم دی،افضل چن

May 15, 2019

کراچی (ٹی وی رپورٹ) وزیراعظم کے ترجمان ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ ہم نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم نہیں Asset Declaration اسکیم دی ہے، ایمنسٹی اسکیم فی الحال صدارتی آرڈیننس کے ذریعہ لائیں گے، بے نامی اکاؤنٹس رکھنے والے بڑے بزنس مینوں کو ایک موقع دینا ضروری تھا، مسلم لیگ ن کی ایمنسی اسکیم کی ٹائمنگ غلط تھی، جنوبی پنجاب صوبہ پرپی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کا ایک موقف ہے،میں اس بات سے متفق نہیں کہ کسی کو غدار کہنا چاہئے۔ وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ کے رہنما محسن شاہنواز رانجھا اور پیپلز پارٹی کی رہنما ناز بلوچ بھی شریک تھیں۔محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم سے علیمہ باجی سمیت ساری باجیوں کو فائدہ ہوگا، صدارتی آرڈیننس کے ذریعہ قانون سازی کو اچھا نہیں سمجھا جاتا ہے، حکومت ماحول خراب نہیں کرتی تو آرڈیننسوں کی ضرورت پیش نہیں آتی، ن لیگ جنوبی پنجاب اور بہاولپور دونوں صوبوں کا قیام چاہتی ہے، حکومت کو خادم رضوی اور پیر افضل قادری کی رہائی کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں جانا پڑے گا۔ ناز بلوچ نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم کو پارلیمنٹ سے منظور کروانا چاہئے، ایمنسٹی اسکیم میں پبلک آفس ہولڈر کا احتساب مگر کاروباری افراد کو چھوٹ دے کر دو قانون بنائے گئے، حکومت خادم رضوی اور پیر افضل قادری کی رہائی کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ جائے۔ندیم افضل چن نےکہا کہ ہم نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم نہیں Asset Declaration اسکیم دی ہے، اس اسکیم کے تحت صرف پیسہ ظاہر نہیں کرنا بلکہ اثاثے بھی ظاہر کرنے ہیں،اس اسکیم سے پبلک آفس ہولڈر فائدہ نہیں اٹھاسکتا یہ کاروباری افراد کیلئے ہے، جن بڑے بزنس مینوں کے بے نامی اکاؤنٹس تھے انہیں ایک موقع دینا ضروری تھا، نیب کے بہت سے ملزم جو پبلک آفس ہولڈر نہیں انہیں اس اسکیم سے فائدہ ہوگا، حکومت اسکیم دے رہی ہے نیب انہیں فائدہ اٹھانے سے روک نہیں سکتی ہے۔ ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی ایمنسی اسکیم کی ٹائمنگ غلط تھی، ن لیگ حکومت نے آخری مہینے میں ایمنسٹی اسکیم دی جس کی وجہ سے شکوک پیدا ہوئے، ن لیگ حکومت کو پانچواں بجٹ پیش نہیں کرنا چاہئے تھا، سابق حکومت نے پانچویں بجٹ میں جگہ جگہ ٹائم بم فٹ کردیئے تھے۔ ندیم افضل چن نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم فی الحال صدارتی آرڈیننس کے ذریعہ لائیں گے، سینیٹ میں اکثریت نہیں جبکہ بجٹ میں وقت کم ہے اس لئے اسکیم آرڈیننس سے نافذ کریں گے، وزیراعظم پارلیمنٹ گئے اپوزیشن نے ہوٹنگ نہیں کی انہوں نے ان کا شکریہ بھی ادا کیا، اپوزیشن جمہوری رویہ اختیار کرے گی تو حکومت کی طرف سے بھی اچھا جواب آئے گا۔ ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب صوبہ پرپی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کا ایک موقف ہے، ن لیگ کبھی تخت لاہور کو کمزور نہیں ہونے دے گی،پنجاب میں نئے صوبوں پر ن لیگ اور ق لیگ کا اسکول آف تھاٹ ایک ہے۔