چیئرمین نیب:اعلیٰ سطح تحقیقات،عہدہ چھوڑنا ٹھیک نہیں، آئینی ماہرین

May 25, 2019

کراچی(جنگ نیوز) معروف قانون دان وسیم سجاد نے کہا ہے کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال کا طویل اور بے داغ جیوڈیشل کیریئر ہے، اعلیٰ سطحی تحقیقات ہونی چاہئے، وزیراعظم کو تحقیقات کا حکم دینا چاہئے، چیئرمین نیب سے کام نہ کرنے کا مطالبہ درست نہیں ہے اس سے بہت سی مشکلات پیدا ہوجائیں گی۔معروف قانون دان خالد انور نے کہا کہ چیئرمین نیب عہدہ چھوڑ دیتے ہیں تو ان کی جگہ نئے چیئرمین کا تقرر مشکل کام ہوگا، خود پولیس میں شکایت درج کروائیں،حکومت نے ازخود تحقیقات شروع کیں تو اس پر الزام آئیگا کہ وہ چیئرمین نیب کو ہٹانا چاہتی ہے۔وسیم سجاد نے مزید کہا کہ اس تحقیقات کیلئے ایسی اعلیٰ سطحی ٹیم ہونی چاہئے جس پر کسی کو شک نہ ہو، اس اعلیٰ سطح ٹیم کی تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں آگے اقدامات کرنا چاہئیں، حکومت چاہے تو اس معاملہ میں جیوڈیشل انکوائری بھی ہوسکتی ہے،جے آئی ٹی کیلئے کوئی قانون نہیں ہے لیکن کچھ کیسوں میں سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی بنائی ہے تو یہ بھی ایک آپشن ہے چیئرمین نیب اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے ہیں بہتر ہوگا کہ الزامات کی مکمل تحقیقات کی جائیں، اگر کسی نے چیئرمین نیب پر کیچڑ پھینکنے کی کوشش کی ہے تو اسے سزا ہونی چاہئے، یہ بھی اچھی تجویز ہے کہ چیئرمین نیب سے پوچھ لیا جائے کہ وہ کیا چاہتے ہیں، سیاسی پارٹیوں نے اس معاملہ کو ایشو بنالیا ہے اگر اسے چھوڑ دیا گیا تو تنازع قائم رہے گا، ہائیکورٹ کے جج کی سربراہی میں جیوڈیشل انکوائر ی بھی کروائی جاسکتی ہے، قانون اور حالات کے مطابق چیئرمین نیب اب بھی کام جاری رکھ سکتے ہیں، انہیں معطل کرنے کے حوالے سے قانون میں کوئی واضح بات نہیں ہے، مناسب ہوگا کہ وزیراعظم یا چیئرمین نیب خود تحقیقات کی درخواست کریں، تحقیقات جاری رہنے تک چیئرمین نیب سے کام نہ کرنے کا مطالبہ درست نہیں ہے اس سے بہت سی مشکلات پیدا ہوجائیں گی۔معروف قانون دان خالد انور نے کہا کہ چیئرمین نیب سے متعلق سنجیدہ الزامات ہیں ان کی تحقیقات ہونی چاہئے، جسٹس (ر) جاوید اقبال کی اس معاملہ میں کردار کشی ہورہی ہے وہ خود بھی چاہیں گے کہ اس معاملہ کی شفاف تحقیقات ہوں۔