زیادتی کے شکار افراد کو تیزچاقوئوں کی جگہ کچن کیلئے کندچاقو فراہم

June 14, 2019

لندن (پی اے) ایک پولیس فورس نےگھریلو زیادتی کے شکار افراد کو تیز چاقوئوں کی جگہ کند چاقو کچن میں رکھنے کیلئے فراہم کرنے کے مضحکہ خیز فیصلے کا دفاع کیا۔ ناٹنگھم شائر پولیس کو امید ہے کہ اس سکیم سے اپنے شریک حیات کے ہاتھوں زخمی ہونے والے لوگوں کی تعداد میں نمایاں کمی ہوگی، فورس نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ملک کے صرف ایک حصے میں ایک چھوٹی سی مشق یا آزمائش اور ایک وسیع تر احتیاطی قدم کا حصہ ہے۔ پولیس کے اس منصوبے پر تنقید کی جارہی ہے اور ایک ماہر نفسیات نے کہا ہے کہ اس سے متاثر فرد کو زیادہ خطرات لاحق ہوجائیں گے، آپس کے اختلافات اور زیادتیوں کے امور کی ایک ماہر ڈاکٹر جیسیکا ایٹن نے کہا کہ وہ کیا سمجھتے ہیں کہ جب حملہ کرنے والے کو چاقو ملے گا اور وہ یہ پوچھے گا کہ اصل چاقو کہاں گیا تو کیا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ نفسیاتی اعتبار سے یہ ان کیلئے زیادہ خطرناک ہوگا۔ اس سے ایک جھگڑا شروع ہوجائے گا، پولیس نے یہ سوچا ہی نہیں کہ حملہ کرنے والا اس کے باوجود چاقو استعمال کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ حملہ کرنے والا دیگر گھریلو اشیا استعمال کرسکتا ہے، وہ کیتلی کا تار بھی استعمال کرسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میرے خیال میں یہ مضحکہ خیز ہے۔ انھوں نے کہا کہ چاقو کا پھل تو پھر بھی موجود ہوگا، جس سے خاصا نقصان پہنچایا جا سکتا ہے۔ حملہ کرنے والا اپنے شکار کو تکلیف پہنچانے کیلئے اور بھی بہت سی اشیا استعمال کرسکتا ہے۔ فورس کے چاقو سے متعلق جرائم سے نمٹنے والی نئی حکمت عملی کے منیجر سپرنٹندنٹ میٹ مک فارلین نے کہا کہ تنقید کرنے والے اس آئیڈیئے کو غلط سمجھے ہیں، یہ بہت ہی چھوٹی سی آزمائشی کوشش ہے اور ہم متاثرین کے تحفظ کیلئے وسیع تر اقدامات کر رہے ہیں۔