لیویز کی پولیس میں انضمام کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت

June 18, 2019

کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر) بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محترمہ سیدہ طاہرہ صفدر اور جسٹس محمد اعجاز سواتی پرمشتمل بینچ نے صوبائی محکمہ داخلہ وقبائلی امور کی جانب سے کوئٹہ ،گوادر اور لسبیلہ میں لیویز کو پولیس میں ضم کرنےکے خلاف اے این پی کے صوبائی جنرل سیکریٹری مابت کاکا ودیگر کی جانب سے دائر درخواستوں کی سماعت کی ۔سماعت کے دوران درخواست گزار اے این پی کے جنرل سیکرٹری مابت کاکا اپنے وکلاء نجم الدین مینگل ایڈووکیٹ ،اولس یار خان ایڈووکیٹ ،امجد خان ایڈووکیٹ اوردرخواست گزارنائب رسالدار لیویز راز محمد کی جانب سے عامررانا ایڈووکیٹ پیش ہوئے جبکہ صوبائی حکومت کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان ارباب طاہر ایڈووکیٹ نے پیروی کی ۔سماعت کے دوران آئی جی پولیس بلوچستان کی جانب سے جواب عدالت میں جمع کیا گیا جبکہ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان اور فریقین کے وکلاء کو ہدایت کی کہ وہ اگلی سماعت پر حتمی بحث کیلئے تیاری کرکے آئیں بعدازاں آئینی درخواستوں کی سماعت 5اگست تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔ واضح رہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مابت کاکا اور لیویز نائب رسالدار رازمحمد کی جانب سے کوئٹہ ،گوادر اور لسبیلہ اضلاع کے لیویز کو پولیس میں ضم کرنے سے متعلق جاری کردہ نوٹیفکیشن کو بلوچستان ہائی کورٹ میں چیلنج کیاگیاہے جس میں موقف اختیارکیاگیاہے کہ صوبائی محکمہ داخلہ وقبائلی امور کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن لیویزفورس ایکٹ2010ء سے متصادم ہے بلکہ صوبائی اسمبلی سے ترمیم کئے بغیر نوٹیفکیشن کااجراء غیرقانونی ہے اس لئے اسے کالعدم قراردیاجائے۔اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی اور ضلعی عہدیداران بھی موجود تھے ۔