محسن خان عہدے سے فارغ، نئی ذمہ داریاں ملنے کا امکان

June 20, 2019

پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ محسن حسن خان کو بطور چیئرمین کرکٹ کمیٹی ذمہ داریوں سے ریلیز کر دیا گیا ہے اور انہیںاہم ذمے داری دینا چاہتے ہیں، جبکہ ورلڈ کپ میں قومی کرکٹ ٹیم کی بدترین کارکردگی کا پوسٹ مارٹم ایم ڈی وسیم خان کی زیر نگرانی وسیم اکرم اور مصباح الحق جیسے بڑے نام کریں گے۔

ذرائع کے مطابق سابق ٹیسٹ اوپنر پی سی بی میں نئی اننگز کھیلنے کی تیاری کررہے ہیں، آج انہوں نے چیئرمین پی سی بی احسان مانی سے ملاقات کرکےبطور چیئرمین کرکٹ کمیٹی اپنا استعفیٰ منظور کرنے کی استدعا کی جسے چیئرمین نے منظور کر لیا ۔

محسن خان نے چیئرمین پی سی بی سے ملاقات میں بورڈ کی تعریف کرنے کے ساتھ ساتھ مستقبل کے لئے اپنی خدمات پیش کرنے کی بھی پیشکش دی جس کے بعد اس بات کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ انہیں پی سی بی میں اہم ذمے داری سونپی جاسکتی ہے۔

دوسری جانب ایم ڈی وسیم خان کی زیر نگرانی نام کرنے والی کرکٹ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں احسان مانی نئے کپتان اور ہیڈ کوچ کی منظوری دیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکٹ کمیٹی کا مینڈیٹ پاکستان ٹیم کی 3 سالہ کارکردگی کا تجزیہ کرنا ہے،جس میں ون ڈے کے علاوہ ٹیسٹ اور ٹی ٹونٹی فارمیٹ بھی شامل ہے، کمیٹی کا کام خامیوں کی نشاندہی کرنا اور شکست کے اسباب کا جائزہ لینا ہے۔

یہ کمیٹی قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ ورلڈ کپ کے فوری بعد جولائی کے آخر میں شروع کرے گی، کمیٹی کا پہلا اجلاس جولائی کے چوتھے ہفتے میں متوقع ہےجس میں کمیٹی کے اراکین اور تمام اسٹیک ہولڈرز دستیاب ہوں گے۔

کمیٹی کے نئے سربراہ ایم ڈی وسیم خان نے 3 سال کی تمام فارمیٹ کی کارکردگی کے اعداد وشمار اکٹھے کرنا شروع کردئیے ہیں ، جولائی میں ہونے والے اجلاس میں ٹیم منیجر اور کوچ کی رپورٹس بھی کمیٹی کو دستیاب ہوں گی۔

واضحرہے کہ چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے گزشتہ سال 26 اکتوبر کو محسن خان کی سربراہی میں کام کرنے والی 4 رکنی کرکٹ کمیٹی کی بنیاد رکھی تھی، یہ کمیٹی اپنے وجود کے دن سے ہی خبروں کی زینت بنی ہوئی تھی۔

کمیٹی سے متعلق محسن خان کو شکوہ رہا کہ ان سے پی سی بی میں مشورہ نہیں کیا جاتا ، تاہم اب ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم میں برانڈ نیو ٹیم انتظامیہ لانے کی تیاریا ں مکمل کر لی گئی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ ٹیم انتظامیہ 3 سال سے کام کررہی ہے اور احسان مانی نے آکر اسی تسلسل کو قائم رکھا تھا اور کسی تبدیلی سے گریز کیا تھا۔

واضح رہے کہ محسن خان نے چند سال پہلے کراچی کے ایک جلسے میں عمران خان کی موجودگی میں پی ٹی آئی جوائن کرنے کا اعلان کیا تھا، اس وقت وہ سرکاری ٹی وی پر ورلڈ کپ کے پروگراموں میں ماہرانہ رائے دیتے ہیں۔