بیرونِ ملک پاکستانی ورکروں کے مسائل!

June 27, 2019

برادر اسلامی ریاست قطر کو فٹ بال ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی ہے جس کی مختلف ذمہ داریاں نبھانے کے لئے اس نے ایک لاکھ پاکستانیوں کو ورک پرمٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ برسلز میں غیر ملکی نیوز ایجنسی سے گفتگو کے دوران یہ انکشاف کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا ہے کہ قطر نے ورلڈ کپ ورکروں کے لئے کم از کم ساڑھے سات سو ریال تنخواہ مقرر کرنے کا قانون منظور کیا ہے اور اس قانون کو ختم کر دیا ہے جس کے تحت کسی ملازم کو ملک چھوڑنے سے قبل اپنے آجر سے اجازت لینا ہوتی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ اقدامات خوش آئند ہیں لیکن پاکستان ان میں مزید بہتری کا مطالبہ کرے گا۔ ہم جہاں دیکھیں گے کہ پاکستانی مزدور کام کر رہے ہیں ہم ان کا خیال رکھیں گے۔ میرے خیال میں بیرون ملک کام کرنے والے مزدوروں کے لئے ہیلتھ انشورنس اور اس طرح کے دیگر معاملات پر متعلقہ ملکوں سے مذاکرات کئے جا سکتے ہیں۔ بیرون ملک روزگار حاصل کرنے والے پاکستانیوں کے حقوق کے بارے میں وزیر خارجہ کی فکر مندی کا وہ لاکھوں خاندان خیر مقدم کریں گے جن کے قریبی عزیز وطن سے دور اپنے بیوی بچوں اور زیر کفالت افراد کے لئے روزی کما رہے ہیں پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے وافر افرادی قوت سے نوازا ہے۔ اس وقت عرب ممالک، برطانیہ، امریکہ، کینیڈا اور کئی دوسرے ملکوں میں لاکھوں پاکستانی ہنر مند ملازمتیں کر رہے ہیں۔ ان کی ترسیلاتِ زر اپنے خاندانوں ہی کے لئے نہیں بلکہ ملکی معیشت کے لئے بھی نعمت غیر مترقبہ ہے مگر وہ دیارِ غیر میں کئی طرح کے مسائل کے بھی شکار ہیں۔ حکومتِ پاکستان کو چاہئے کہ ان ملکوں سے بات کر کے ان کے لئے علاج معالجہ سمیت دوسری ضروری سہولتوں کو بھی یقینی بنائے۔ اس طرح وہ نہ صرف ان مسائل و مشکلات سے نجات پائیں گے جو انہیں وہاں قیام کے دوران ناموافق قوانین کی وجہ سے پیش آتی ہیں بلکہ سازگار ماحول ملنے پر وہ محنت بھی زیادہ کریں گے جس سے متعلقہ ملک اور آجر کو بھی فائدہ ہوگا اور پاکستان کے لئے ترسیلاتِ زر کا حجم بھی بڑھے گا۔