عدلیہ مخالف انٹرویو کیس، فیصل رضا عابدی بری

July 18, 2019

اسلام آباد کی انسدادِ الیکٹرانک کرائم عدالت نے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو عدلیہ کے خلاف اشتعال انگیز انٹرویو کے کیس میں باعزت بری کر دیا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی انسدادِ الیکٹرانک کرائم عدالت میں فیصل رضا عابدی کے خلاف عدلیہ مخالف اشتعال انگیز انٹرویو کے کیس کی سماعت ہوئی۔

انسدادِ الیکٹرنک کرائم کورٹ کے جج طاہر محمود نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔

فیصل رضا عابدی کے خلاف 4 مقدمات درج کیے گئے تھے، تاہم انسدادِ الیکٹرانک کرائم عدالت نے الزامات ثابت نہ ہونے پر انہیں باعزت بری کر دیا۔

فیصل رضا عابدی پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے خلاف اشتعال انگیز انٹرویو دینے کا الزام تھا، جس پر ان کے خلاف 21 ستمبر کو انسدادِ دہشت گردی کی دفعات کے تحت اسلام آباد کے تھانہ سیکریٹریٹ میں سپریم کورٹ کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی نے ایک ٹی وی پروگرام میں چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے ہیں۔

انسدادِ دہشت گردی کی عدالت پہلے ہی 2 مقدمات میں فیصل رضا عابدی کو بری کر چکی ہے۔

عدالت نے آج عدلیہ کے خلاف اشتعال انگیز انٹرویو کیس میں فیصل رضا عابدی کی بریت کی درخواست بھی منظور کر لی۔