انگلینڈ اینڈ ویلز میں پولیس کے حل کردہ کرائمز واقعات ریکارڈ کم ترین سطح پر

July 19, 2019

لندن (پی اے) انگلینڈ اینڈ ویلز میں پولیس کی جانب سے کرائمز کےحل کئے جانے والےواقعات ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گئے۔ یہ انکشاف ہوم آفس کے ڈیٹا میں ہوا۔ مارچ تک کے 12 ماہ میں 7.8 فیصد کرائم کے واقعات میں کسی شخص کو چارج یا سمن کیا گیا، گزشتہ سال یہ تناسب 9.1 فیصد تھا۔ اس ڈیٹا کو جمع کئے جانے کا آغاز 2015 میں ہوا۔ یہ اقدام میٹروپولیٹن کمشنر کریسیڈا ڈک نے اس اعتراف کے بعد کیا کہ بہت سے کرائمز کے واقعات بغیر حل کے رہ جاتے ہیں۔ مستقبل کی پولیسنگ کےحوالے سے تقریر میں انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ٹیکنالوجی مہارت اور وسائل میں مزید سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔ ہوم آفس کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے کرائمز ریکارڈ کے کام میں بہتری آئی ہے اور زیادہ کرائم ریکارڈ ہو رہے ہیں۔ سیکسوئل آفنسز اور ڈومیسٹک ابیوز جیسے پیچیدہ کرائم بھی اب سامنے آ رہے ہیں، جن کو حل کرنا زیادہ چیلنجنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے کیسز کا تناسب بڑھ رہا ہے، جس میں متاثرہ فریق (وکٹم) مزید ایکشن کیلئے سپورٹ نہیں کرتا یا پولیس اس سے رابطہ کرنے کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ آفس فار نیشنل سٹیٹیسٹکس (او این ایس) نے کہا کہ انگلینڈ اینڈ ویلز کیلئے ایک علیحدہ کرائم سروے لوگوں کے تجربات، اوور آل کرائم ریٹ میں کوئی مناسب تبدیلی نہ ہونے پر پوائنٹس وغیرہ پر مشتمل ہے۔