سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے 2 ارب پونڈ کا منصوبہ

July 21, 2019

لندن (پی اے) وزیراعظم تھریسا مے اپنے عہدے کے آخری ایام میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے 2 ارب پونڈ کا منصوبہ پیش کریں گی۔ دی ٹائمز نے یہ خبر دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اس منصوبے کے تحت فوجیوں کی تنخواہوں میں 2.9 فیصد اساتذہ اور سکول کے دیگر عملے کی 2.75 فیصد، پولیس افسران، ڈینٹسٹس اور کنسلٹنٹس کی 2.5 فیصد اور سینئر سرکاری عہدیداروں کی تنخواہوں میں 2 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ رقم موجودہ بجٹ سے ہی آئے گی. توقع ہے کہ وزارت خزانہ پیر کو تنخواہوں میں مجوزہ اضافے کی تصدیق کردے گی۔ اس اعلان کے تحت زیادہ تر انگلینڈ کے ورکرز کو سرکاری شعبے کی تنخواہوں میں اضافے پر پابندی کے خاتمے کے بعد افراط زر سے زیادہ شرح سے اضافے کے ساتھ تنخواہیں ملیں گی۔ واضح رہے کہ 2010 میں 21ہزار پونڈ سالانہ سے زیادہ تنخواہ وصول کرنے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ اس کے بعد تنخواہوں میں اضافے کی شرح ایک فیصد پر منجمد کردی گئی تھی جو کہ افراط زر کی شرح سے کم شرح تھی، تھریسا مے نے گزشتہ سال تک جب انھوں نے یہ اعلان کیا تھا کہ کفایت شعاری ختم ہو رہی ہے یہ پابندی جاری رکھی تھی، تنخواہوں میں اس اضافے کا اطلاق انتہائی جونیئر سرکاری افسران اور نرسز وغیرہ پر نہیں ہوگا، ان کی تنخواہوں کا فیصلہ علیحدہ سے کیا جائے گا۔ فسکل سٹڈیز انسٹی ٹیوٹ کے تھنک ٹینک کے ڈائریکٹر پال جانسن کا کہنا ہے کہ تنخواہوں میں اضافے کی یہ تجویز گزشتہ سال تنخواہوں میں کئے گئے اضافے کی طرح ہی ہے۔ انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ تنخواہوں میں زیادہ تر اضافہ افراط زر کی شرح سے زیادہ ہے۔