رنگ و روغن کے وقت چند باتوں کا خیال رکھیں

August 04, 2019

بظاہر ایسا لگتا ہے کہ گھر کا رنگ و روغن کرنا اس قدر آسان ہے کہ اسے کوئی بھی کرسکتا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ اگر واقعی ایسا ہی ہے تو پھر پروفیشنل پینٹرز کی ضرورت کیوں پڑتی ہے اور ان کا کام بہتر کیوں ہوتا ہے؟ دراصل اس کی وجہ یہ ہے کہ رنگ و روغن کرنے کے ماہر افراد جانتے ہیں کہ ایک مخصوص جگہ پر کون سا رنگ بہتر جچے گا اور انھیں یہ پتہ ہوتا ہے کہ ہر رنگ کے لیے پینٹ کی کون سی چمک زیادہ موزوں رہے گی۔ بلاشبہ، وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ رنگ کے لیے دیوار کو کس طرح تیار کرنا ہے اور کس طرح ماہرانہ انداز میں رنگ و روغن کرنا ہے۔ ایسے میں اگر آپ خود ہی اپنے گھر کا رنگ و روغن کرنا چاہتے ہیں تو وہ کون سے راز ہیں، جنھیں جان کر آپ بہترین نتائج حاصل کرسکتے ہیں۔

رنگ کا انتخاب

مشکل ترین کام رنگ کا انتخاب کرنا ہے۔ ایسے میں سب سے اہم یہ ہے کہ آپ ایسے رنگ کا انتخاب کریں، جو آپ کے موڈ اور پسند کے مطابق ہو، جس میں آپ خوشی محسوس کریں۔

کثیر رنگوں کا دانشمندانہ استعمال

اگر آپ کمرے میں ایک سے زائد رنگ استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو آپ کو چند چیزوں کو ذہن میں رکھنا ہوگا:

پینٹ کی مقدار

پینٹ کی مقدار کا تعین کرنے کے لیے ایک عام اصول یہ ہے کہ 400مربع فٹ دیوار کے رقبہ کے لیے پینٹ کا ایک گیلن کافی ہوتا ہے۔ تاہم، آپ کو کم از کم دو تہوں میں رنگ کرنا چاہیے، اس کا مطلب یہ ہوا کہ 400مربع فٹ دیوار کے لیے مجموعی طور پر آپ کو دو گیلن پینٹ درکار ہوگا۔

غیرمنقولہ چیزوں کو محفوظ کرلیں

رنگ و روغن کرنے سے پہلے، وہ چیزیں جن کو آپ کمرے سے باہر لے جاسکتے ہیں، انھیں کسی اور جگہ محفوظ کرلیں، جبکہ کمرے کی غیرمنقولہ چیزیں جیسے کھڑکیوں، دروازوں، حاشیوں وغیرہ پر ٹیپ یا کپڑا چڑھا دیں۔ اس طرح آپ غیرمنقولہ چیزوں کے ساتھ پینٹ کی سیدھی اور صاف لائنوں کو یقینی بنانے کے علاوہ ، ان چیزوں کو بھی رنگ چڑھانے سے محفوظ رکھ سکیں گے۔

فِنش کا انتخاب

ایک بار جب آپ رنگ اور ڈیزائن کا انتخاب کرلیں تو اس کے بعد آپ کو رنگ کے فِنش کا انتخاب کرنا ہوگا۔

ہموار: ہموار رنگ و روغن کی کیٹیگری میں میٹ فِنش شامل ہے اور یہ دیکھنے میں خشک اور چونے کی طرح معلوم ہوتا ہے۔ اس طرح کا رنگ و روغن دیوار کے عیب چھپا دیتا ہے اور اسے دیکھ کر نرمی کا احساس ہوتا ہے۔ تاہم دھونے کے لیے یہ رنگ و روغن موزوں نہیں ہے، اس لیے اسے ایسی جگہ استعمال کیا جائے، جہاں لوگوں کی آمدورفت بہت کم ہو، جیسےکہ چھت۔

انڈے کے خول نما اور چمکدار رنگ:انڈے کے خول نما اور چمکدار رنگ و روغن دیواروں کے لیے انتہائی موزوں ہوتے ہیں، کیونکہ ان میں ایک کشش ہوتی ہے اور ایسی دیواروں کو صاف کرنا بھی آسان ہوتا ہے۔ ایسے رنگ و روغن، سیمی گلاس اور گلاس پینٹ کے مقابلے میں نرم نظر آتے ہیں۔

سیمی گلاس اور گلاس پینٹ: سیمی گلاس اور گلاس پینٹ، دونوں ہی پلاسٹک کی طرح انتہائی چمکیلے ہوتے ہیں، جس کے باعث ان پر عکس پیدا ہوتا ہے اور ان سے رنگی گئی دیواریں دھونے میں بھی بہت آسان ہوتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس نوعیت کے رنگ و روغن لکڑی کے حاشیے اور زیادہ استعمال میں آنے والی جگہوں جیسے کہ باورچی خانے کی کیبنٹس یا الماریوں کے لیے انتہائی موزوں رہتے ہیں۔

ٹاپ ڈاؤن پینٹ کریں

ہمیشہ کمرے کی بلند ترین جگہ سے رنگ و روغن کا آغاز کریں اور نیچے آتے جائیں۔ چھت سے شروع کریں یا دیوار کے بالائی حصے سے اور پھر نیچے تک پینٹ کرتے چلے جائیں۔ اس طرح پینٹ کے ٹپکتے قطرے دیوار کو خراب نہیں کریں گے۔

پتلی تہہ بنائیں

رنگ و روغن کرنے والے ناتجربہ کار لوگ برش یا رولر کو پینٹ میں بہت زیادہ ڈبو دیتے ہیں۔ حالانکہ برش یا رولر پر کم مقدار میں پینٹ ڈال کر رنگ و روغن کی بڑی، مساوی اور پتلی تہہ بنانا چاہیے۔ ایک ہی موٹی تہہ میں پینٹ کرنے کے مقابلے میں دو یا تین بار پتلی تہوں میں پینٹ کرنے کے نتائج زیادہ بہتر آتے ہیں۔

حاشیوں کو آخر میں پینٹ کریں

حاشیوں کو رولر کے بجائے برش سے پینٹ کیا جاتا ہے، اس لیے یہ کام آخر کے لیے رکھ چھوڑیں۔ برش سے چھوٹی سی جگہوں جیسے کہ حاشیے کو جب اضافی احتیاط کے ساتھ پینٹ کیا جاتا ہے تو اس سے دیوار کے دیگر حصے خراب نہیں ہوتے۔