لڑنے کیلئے کشمیر جانے والا پاکستان اور کشمیریوں کا دشمن، ہندو کمیونٹی سے بدسلوکی میرے امریکی دورے کیخلاف سازش، عمران خان

September 19, 2019

پشاور، طورخم( نمائندہ جنگ‘ ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا کوئی نظریہ نہیں بلکہ ان کا پہلے دن سے ون پوائنٹ ایجنڈابلیک میلنگ ہے لیکن ہم کسی صورت ملک لوٹنے والوں کیساتھ کوئی ڈیل کریں گے نہ ہی کسی کو این آر او ملے گا۔

Your browser doesnt support HTML5 video.

وزیراعظم عمران خان کا خطاب

گھوٹکی میں ہندو کمیونٹی کے ساتھ بدسلوکی میرے دورہ امریکا کے خلاف سازش ہے، پاکستان سے مقبوضہ کشمیر جاکر لڑنے اور جہاد کرنےو الا پاکستان اور کشمیریوں دونوں کا دشمن ہوگا جس کو جواز بنا کر بھارت کو کشمیریوں پر مظالم اور پاکستان کیخلاف الزام تراشی کا موقع ملے گا۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت بری طرح پھنسا ہوا ہے، رہی سہی کسر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں نکال دوں گا، افغان امن عمل ہم سے جو سکتا تھا ہم نے کیا، طالبان قیادت کو قطر پہنچایا مگر بدقسمتی سے ہمارے علم میں آئے بغیر مذاکرات ناکام ہوگئے، ٹرمپ سے ملاقات میں مذاکرات کی بحالی کیلئے زور دوں گا، جب تک مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال اور کرفیو کا خاتمہ نہیں ہوتا ، مودی سرکاری سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، اگر طالبان نے افغان انتخابات میں حصہ نہ لیا تو اس سے بدامنی میں اضافہ ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پاک افغان بارڈرکوطورخم کے مقام پر 24 گھنٹے آمدو رفت اور تجارت کیلئے کھولنے کی افتتاحی تقریب کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، عمران خان نےکہاکہ پاک افغان باڈرکوچوبیس گھنٹے کھولنے سے سالانہ تجارت 3.5 ارب ڈالر تک بڑھے گی جبکہ وسطی ایشیائی ممالک کیساتھ تجارت میں اضافہ ہوگا۔

خیبر پختونخوا میں معاشی ترقی آئیگی اور پشاور تجارتی حب بنے گا، افغانستان میں امن ہوگا تو سب ترقی کریں گے‘عمران خان نے کہاکہ جس ملک میں اپوزیشن کا نظریہ نہ ہو اس ملک میں جمہوریت صحیح معنوں میں نہیں چلتی، اپوزیشن کا ایک نکاتی ایجنڈا ہے کہ انہیں این آراو دیا جائے،اسی لئے اپوزیشن نے پہلے دن سے انہیں پارلیمنٹ میں تقریر کرنے نہیں دی لیکن اپوزیشن جو مرضی چاہے کرلے ہم کسی صورت ان کے دباؤ میں نہیں آئیں گے۔

کوئی ڈیل ہوگی نہ باہر سے کسی کو این آر او ملے گا، نواز شریف اور زرداری کی لوٹ مار کی وجہ سے آج ملک میں مہنگائی ہے، روپے کی قدر میں کمی ہوئی، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں خوب لوٹ مار کی۔

دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے کے خلاف کیس بنائے، اگر منی لانڈرنگ کرنے والوں اور پیسے بنانے والوں کا احتساب نہیں کریں گے تو ملک نہیں چلے گا، کشمیر کا کیس اقوام متحدہ میں اس طرح پیش کروں گا جو آج تک کسی نے نہیں کیا، اسلام اور پاکستان میں اقلیتوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں، گھوٹکی واقعہ اقوام متحدہ میں ان کے خطاب کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔

خیبر پختونخوا کو اے جی این قاضی فارمولا کے مطابق اپنا حق ملے گا لیکن ہم بجلی مہنگی کرکے عوام پربوجھ نہیں ڈالاچاہتے۔

انہوں نے کہاکہ کوئی جس بھی ملک جانا چاہے جاسکتاہے ،ہم نے کسی پرپابندی عائد نہیں کی اس لیے کسی کو این اوسی کی ضرورت نہیں،اسفند یارولی افغانستان گئے ہیں تویہ ان کااپناکام لیکن این آراوکسی کو بھی نہیں ملےگا۔