امریکا مصنوعی ذہانت کے ہتھیاروں کی جنگ ہارنے لگا

November 09, 2019

کراچی (نیوز ڈیسک) امریکا کے نیشنل سیکورٹی کمیشن برائے مصنوعی ذہانت (این ایس سی اے آئی) نے اپنی رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ دنیا میں مصنوعی ذہانت کے حامل ہتھیاروں کی تیاری کی دوڑ میں امریکا پیچھے رہ گیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، کمیشن نے بتایا ہے کہ چین اور روس اس دوڑ میں سب سے آگے ہیں اور وہ اپنے فوجی آپریشنز میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس استعمال کرتے ہوئے امریکی کی بالادستی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ کمیشن نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ ملکی سلامتی کیلئے مصنوعی ذہانت والے سیکورٹی اور دفاعی نظام کی تیاری کیلئے اقدامات کریں قبل اس کے کہ امریکا مکمل طور پر بڑھتے ہوئے سائبر حملوں کی زد میں آ جائے، غلط معلومات پھیلانے کی مہمات بڑھ جائیں اور عوام کی نجی زندگی اور شہری آزادیاں متاثر ہوں۔ رپورٹ وزیر دفاع کو پیش کی جائے گی اور اس میں اُن اہم اقدامات کی فہرست موجود ہے جو امریکا فوری طور پر کرتے ہوئے خود کو بچا سکتا ہے۔ اس کمیشن کے چیئرمین گوگل کے سابق چیف ایگزیکٹو افسر ایریک شمٹ ہیں۔ رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں تشویش ہے کہ دنیا میں موجدین کی فہرست میں امریکا کے کردار کو خطرہ لاحق ہو چکا ہے اور ہم جانتے ہیں کہ ہمارے اسٹریٹجک حریف تحقیق اور مختلف ایپلی کیشنز پر بھاری رقوم کی سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے کہ مصنوعی ذہانت کی حامل ٹیکنالوجی ہمارے اہم انفرا اسٹرکچر کو نقصان پہنچائے گی اور غلط معلومات پھیلانے (Disinformation) کے عمل کے ذریعے ایک نئی قسم کی جنگ چھیڑی جائے گی۔