فلم ’زندگی تماشا‘ پنجاب، سندھ اور وفاق میں نمائش پر پابندی

January 22, 2020

Your browser doesnt support HTML5 video.

فلم ’زندگی تماشا‘ پنجاب، سندھ اور وفاق میں نمائش پر پابندی

کراچی، اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر / نمائندہ جنگ / ٹی وی رپورٹ) پنجاب اور سندھ میں فلم ’زندگی تماشا‘ پر پابندی کے بعد وفاق نے بھی فلم کی نمائش روکدی۔ جبکہ وفاق المدارس نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ فلموں اور ڈراموں کے ذریعے شعائر اسلام کا تمسخر اڑانابند کیا جائے، غیر محسوس طریقے سے اسلامی تہذیب و تمدن کے نقش مٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے،حکومت نوٹس لے، جبکہ جے یو آئی کے رہنما قاری عثمان کا کہنا ہے کہ شعائر اسلام اور مذہب کی توہین برداشت نہیں، فلم ’’زندگی تماشا‘‘ پر فوری پابندی لگائی جائے، معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ مرکزی فلم سنسر بورڈ نے فلم ‘‘زندگی تماشہ’’ کا تنقیدی جائزہ لینے کیلئے فوری طور پر اسلامی نظریاتی کونسل سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔پروڈیوسر کو بھی فلم کی ریلیز مؤخر کرنے کی ہدایت بھی جاری کر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے سر مد کھوسٹ کی فلم ’زندگی تماشا‘ کی 24 جنوری کو ریلیز روکتے ہوئے فلم کے ریویو کیلئے 3 فروری کی تاریخ دی ہے۔ پنجاب حکومت نے فلم کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی قائم کی ہے جو فلم سے متعلق مختلف حلقوں کے تحفظات اور شکایات کاجائزہ لے گی۔ دوسری جانب سندھ حکومت نے بھی فلم ’زندگی تماشا‘ کی نمائش پر پابندی عائد کردی ہے جسکا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔ پابندی سے متعلق خط سنیما مالکان کو بھیجا گیا ہے جبکہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ فلم کی نمائش امن وامان کی خرابی کا باعث بن سکتی ہے۔ دریں اثناء وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے رہنماؤں مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر،مولانا انوار الحق، مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی اور مولانا محمد حنیف جالندھری نے مشترکہ بیان میں کہا کہ فلموں اور ڈراموں کے ذریعے شعائر اسلام کا تمسخر اڑانے کا سلسلہ بند کیا جائے، علماء اور مدارس کی کردار کشی مہم کو اب باقاعدہ ڈراموں اور فلموں کا موضوع بنایا جانے لگا جس کا نوٹس لیا جانا ازحد ضروری ہے۔