اسرائیل کی تاریخ میں پہلی بار شہریوں کو سعودی عرب جانے کی باضابطہ اجازت

January 27, 2020

کراچی (نیوز ڈیسک، اے ایف پی) اسرائیل نے اپنے شہریوں کو تاریخ میں پہلی مرتبہ سعودی عرب جانے کی باضابطہ اجازت دے دی ہے، یہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کا مظہر ہے ۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق اسرائیل کے وزیر داخلہ آریائی دیری نے ملک کی سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ سے مشاورت کے بعد بیان جاری کیا کہ اسرائیلی شہریوں کو دو صورتوں میں سعودی عرب جانے کی اجازت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی شہری مذہبی امور یعنی عمرے یا حج کی ادائیگی یا پھر کاروباری وجوہات یا سرمایہ کاری کی غرض سے 90دن کے لیے سعودی عرب کا دورہ کر سکیں گے۔اسرائیلی وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا کہ کاروبار کے لیے سعودی عرب کا سفر کرنے والوں کو ریاض میں داخل ہونے کے لیے تمام انتظامات خود کرنے ہوں گے اور یہ ضروری ہے کہ انہیں اس کے لیے سعودی سرکاری اداروں سے دعوت نامہ موصول ہو۔بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے اجازت کے باوجود مسافروں کو سفر کے لیے سعودی عرب کی اجازت لازمی درکار ہو گی۔اسرائیلی شہریوں بالخصوص وہاں رہائش پذیر عرب باشندوں کو اس سے قبل بھی سعودی عرب جانے کی اجازت تھی تاہم انہیں باقاعدہ سرکاری طور پر وہاں جانے کا اجازت نامہ نہیں ملتا تھا۔ اس سے قبل اسرائیل کے عوام کسی تیسرے ملک خصوصاً اردن سے ہو کر سعودی عرب جاتے تھے لیکن اب وہ براہ راست سعودی عرب جا سکیں گے۔ابھی تک سعودی عرب کی جانب سے پالیسی میں تبدیلی کے حوالے سے کسی قسم کا بیان جاری نہیں کیا گیا لیکن حالیہ عرصے میں عرب ریاستوں اور اسرائیل کے درمیان تعلقات میں ماضی کی نسبت کافی بہتری ہوتی نظر آئی۔اسرائیل کے اردن اور مصر سے امن معاہدے ہیں لیکن فلسطین پر ناجائز قبضے کے سبب ان کے مسلم دنیا کے خصوصاً عرب ممالک کے ساتھ اس طرح کے معاہدے نہیں ہو سکے۔