کورونا کے شکار 100 فیصد مریض ہلاک نہیں ہوتے: ماہرِ امراض

January 31, 2020

ڈاکٹر اسماء نسیم کی ’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو

ماہرِامراض انفیکشن ڈاکٹر اسماء نسیم کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے شکار 100 فیصد مریض ہلاک نہیں ہوتے جبکہ یہ تاثر بھی غلط ہے کہ کورونا وائرس چمگادڑ کھانے سے ہی لگ سکتا ہے۔

’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر اسماء نسیم نے بتایا کہ جانوروں کو ہونے والے انفیکشن کے جراثیم ہوا میں پھیلنے سے یہ وائرس انسانوں میں منتقل ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئے کورونا وائرس کی کوئی ویکسین اب تک نہیں بنائی گئی ہے، اس لیے اس وائرس سے اموات کا خدشہ ہے۔

انفیکشن کے امراض کی ماہرِکا مزید کہنا ہےکہ کورونا وائرس کا شکار ہونے والے 100 فیصد افراد ہلاک نہیں ہوتے، ماضی میں سارس وائرس کی شرحِ اموات 20 فیصد تھی۔

یہ بھی پڑھیئے: کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے جاپان سے کٹس کی آمد

یہ بھی پڑھیئے: کورونا وائرس چمگادڑ کا سوپ، چوہے کھانےسے پھیلا

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مشرقِ وسطیٰ میں اونٹوں سے پھیلنے والے کورونا وائرس کی شرح اموات 35 فیصد تھی، جبکہ نئے کورونا وائرس کی شرحِ اموات 5 فیصد کے لگ بھگ ہے۔

اس سے قبل وزیرِاعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کورونا وائرس کے حوالے سے کہہ چکے ہیں کہ ایسا فیصلہ نہیں کرنا چاہتے جس کی وجہ سے ہم بیماری کے پھیلاؤ کی وجہ بن جائیں۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ ملک اور خطے کے مفاد میں یہی بہتر ہے کہ چین میں موجود پاکستانیوں کو ابھی واپس نہ لائیں۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے یہ بھی کہا کہ چین میں موجود پاکستانیوں کی دیکھ بھال اور سہولتوں کی فراہمی کے لیے چینی حکومت سے مسلسل رابطے میں ہیں۔