اُردو شاعری کے لازوال 11عظیم شاعر

February 23, 2020

(مختصر سوانحِ حیات اور شاعری سے انتخاب)

مرتبہ:سیّد ارتضیٰ علی کرمانی

صفحات: 512،قیمت: 700 روپے

ناشر: چوہدری اکیڈمی، الفضل مارکیٹ، اُردو بازار، لاہور۔

اُردو نثر کے مقابلے میں اُردو شاعری پسند کرنے والوں کی تعداد شاید زیادہ ہے۔ غالباً یہی وجہ ہے کہ نثری کتاب کے مقابلے میں شعری مجموعے زیادہ سامنے آتے ہیں۔ اُردو شاعری کی مقبولیت کے بارے میں اُردو ہی کے ایک بڑے اور قدیم شاعر، شادعظیم آبادی نے بہت خُوب صُورت بات ایک شعری آہنگ میں کچھ یوں بیان کی تھی؎’’اثر زیادہ ہو سامع پہ نثر کی نسبت…اِسی لیے ہے فقط شعر و شاعری کی بِنا‘‘۔گویا شاعری نثر کے مقابلے میں سُننے والوں پر زیادہ گہرے اثرات مرتّب کرتی ہے۔ ابتدا ہی سے شعراء کے دیوان کے ساتھ انتخاب کی اشاعت بھی دیکھنے میں آتی رہی ہے۔ اگلے وقتوں میں تو یہ بھی ہوا کہ شاعری کا انتخاب زیادہ تعداد میں سامنے آنے لگا۔

شاعری کے دِلدادگان اپنی اپنی پسند کے شعراء کا انتخاب شایع کرواتے اور لوگ ذوق و شوق سے پڑھتے۔ سیّد ارتضیٰ علی کرمانی نے بھی یہی کچھ کیا اور ’’11عظیم شاعر‘‘ مع ’’(مختصر سوانحِ حیات اور شاعری سے انتخاب)‘‘ کی صُورت اپنی پسند قارئین کے حوالے کردی۔ جن شعراء کو انہوں نے اس انتخاب کا حصّہ بنایا، اُن میں سوداؔ، میرؔ، دردؔ، غالبؔ، ذوقؔ، داغؔ، امیرؔ مینائی، حالیؔ، حسرتؔ، اقبالؔ اور فیضؔ شامل ہیں۔ ظاہر ہے کہ انتخاب میں شامل شعراء ہر طبقۂ ہائے فکر میں مقبول ہیں، لہٰذا ان کا کلام اور اُن کے سوانحی حالات ایک ہی کتاب میں دستیاب ہوجائیں گے۔ سنجیدہ کتاب میں کتاب کے سرِورق پر ’’Old is Gold ‘‘کا ٹکڑا ،صاحبِ ذوق نگاہوں کو شاید زیادہ بھلا معلوم نہ ہو۔