پاکستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی میں تسلسل کیوں نہیں؟

February 18, 2020

دو دہائیوں سے زائد عرصے تک عالمی اسکواش پر حکمرانی کرنے والا ملک پاکستان اب اس کھیل میں بہت پیچھے نظر آرہا ہے۔ اس کھیل میں جہاں پاکستانی کھلاڑیوں کی رینکنگ نمبر ون ہوتی تھی اب پاکستانی کھلاڑی ٹاپ رینکنگ سے بہت پیچھے نظر ہیں۔ تازہ رینکنگ میں طیب اسلم 50 اور عاصم خان 74 ویں نمبر اورفرحان محبوب 98 ویں نمبر پر ہیں۔ یعنی پاکستانی کھلاڑیوں کی رینکنگ 50ویں پوزیشن سے شروع ہوتی ہے۔ پاکستان اسکواش فیڈریشن اس کھیل میں قومی کھلاڑیوں کی کارکردگی سے مایوس ہے۔ پاکستان اسکواش فیڈریشن کے سیکرٹری طاہر سلطان کا جنگ سے باتیں کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان اسکواش فیڈریشن تو کھلاڑیوں کو تمام وسائل فراہم کررہی ہے۔

لیکن کھلاڑیوں میں وہ جوش اور جذبہ نظر نہیں آتا۔ ماضی میں ہمارے کھلاڑیوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور کئی برسوں تک عالمی اسکواش میں اپنا سکہ بٹھائے رکھا لیکن آج وہ کارکردگی کسی بھی کھلاڑی میں نظر نہیں آتی۔ آج ہمارے کھلاڑی عالمی رینکنگ میں پچاسویں درجے پر پہنچ چکے ہیں۔ نیول اسٹاف انٹرنیشنل اسکواش چیمپئن شپ اور اس سے قبل ہونے والی پاکستان انٹرنیشنل اسکواش میں پاکستانی کھلاڑیوں طیب اسلم اور فرحان محبوب کی کارکردگی میں تھوڑا بہت تسلسل رہا۔ خاص طور پر پاکستان انٹرنشنل اسکواش میں پاکستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی پورے ایونٹ میں اطمینان بخش رہی۔

اس ایونٹ میں کھلاڑیوں نے اپنی اسکلز کے مطابق کھیلا اگر ہمارے کھلاڑی اسی جذبہ کے تحت ایونٹس میں شرکت کریں تو کوئی شک نہیں پاکستان اب بھی ٹاپ اسکواش ممالک کی فہرست میں آسکتا ہے۔ پاکستان اسکواش فیڈریشن کھیل کے فروغ اور ترقی کے لیے مختلف اقدامات کررہی ہے جس میں جونیئر کھلاڑیوں کی تربیت پر زیادہ سے زیادہ زور دیا جارہا ہے۔ ملک میں مختلف ٹورنامنٹس کا انعقاد اور کھلاڑیوں کو بہترین سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ صوبے بھی اسکواش کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں اور ہمیں زیادہ سے زیادہ کھلاڑی فراہم کریں تاکہ ہم ان کی صحیح طریقے سے تربیت کرسکیں۔

پاکستان میں ہونے والے ایونٹس سے ہمارے کھلاڑیوں کو اعتماد پیدا ہورہا ہے۔ پاکستان اسکواش فیڈریشن کے تحت اورپاکستان نیوی کے زیر اہتمام کھیلی جانے والی14 ویں چیف آف دی نیول اسٹاف انٹرنیشنل اسکواش چیمپئن شپ ٹاپ سیڈ اور عالمی نمبر49 ملائشیا کے ایوان یون کے نام رہی۔ ایونٹ کے فائنل میں عالمی نمبر 50 طیب اسلم خلاف توقع زیادہ مزاحمت نہ کر سکے۔

فائنل47 منٹ تک جاری رہا، ایوان نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے طیب کو بے بس کردیا۔ ایوان نے وننگ ٹرافی کے ساتھ 3 ہزار 610 ڈالرز کا انعام بھی حاصل کیا جبکہ طیب اسلم کو 2 ہزار 280 ڈالرزملے۔ ٹورنامنٹ ڈائریکٹر کموڈور حبیب الرحمان نے ایونٹ کے کامیاب انعقاد اور غیرملکی کھلاڑیوں کی شرکت پر شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر کمانڈرکراچی ریئرایڈمرل زاہدالیاس، اسکواش لیجنڈ و سابق عالمی چیمپئن جہانگیرخان، اولمپئن اصلاح الدین صدیقی اور دیگربھی موجود تھے۔