کورونا وائرس، پاکستان کے بعد افغانستان، عراق اور دیگر ممالک نے ایرانی سرحد بند کردی

February 24, 2020

کورونا وائرس، پاکستان کے بعد افغانستان، عراق اور دیگر ممالک نے ایرانی سرحد بند کردی

کوئٹہ، اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں)پاکستان نے تفتان کے علاقے میں ایران کیساتھ اپنی سرحد کو پڑوسی ملک میں کرونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کے پیش نظر عارضی طور پر بند کردیاجبکہ افغانستان، عراق اور دیگر ممالک نے بھی ایران کے ساتھ سرحد کو بند کر دیا ہے اور وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کے خدشے کے تحت بلوچستان حکومت نے پاکستانی زائرین کے ایران جانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

تفتان میں موجود 100 کے قریب زائرین کو واپس کوئٹہ بلا لیا گیا ہے۔ جبکہ ایران سے آنے والوں کو آبزرویشن میں رکھا جائیگا۔ جبکہ این آئی ایچ کے مطابق پاکستان اب تک کورونا وائرس سے پاک ہے۔

تھرمل گنز کے ساتھ ڈاکٹروں کی ٹیم تفتان پہنچ گئی جبکہ پی ڈی ایم اے اور محکمہ صحت 100 بستروں پر مشتمل ٹینٹ اسپتال قائم کر رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت نے ایران سے منسلک سرحدی اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال صوبے میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات کی خود نگرانی کر رہے ہیں جبکہ اس سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل بھی دی گئی ہیں۔

پاکستانی زائرین کو کرونا وائرس سے محفوظ رکھنے کیلئے وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے زیارات کے ذمہ دار ایرانی حکام سے رابطے اور بات چیت کی ہے۔

بلوچستان کےوزیر داخلہ ضیاء اللہ لاگو نے بتایا کہ سرحد کو ایران میں کرونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کے پیش نظر عارضی طور پر بند کیا گیا ہے۔ جبکہ بلوچستان حکومت نے کرونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کے خدشے کے تحت پاکستانی زائرین کے ایران جانے پر پابندی عائد کردی ہے۔ مذکورہ پابندی ایران میں کرونا وائرس سے 6 افراد کی ہلاکتوں کے بعد لگائی گئی ہے۔

تفتان میں موجود 100 کے قریب زائرین کو واپس کوئٹہ بلا لیا گیا ہے اور محکمہ داخلہ بلوچستان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ زائرین کو تا حکم ثانی اجازت نامے جاری نہیں ہونگے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک ایران سرحد پر خصوصی چیک پوسٹیں بھی قائم کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔ زائرین کو نہ روکنے پر متعلقہ ڈی سی، اے سی اور ایس پی ذمہ دار ہونگے۔ فی الوقت تافتان میں ایران سے آنے والوں کی اسکریننگ بھی کی جارہی ہے جس کیلئے ضروری طبی سامان پہنچا دیا گیا ہے۔

محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ تفتان میں بنے کنٹرول روم میں دو ڈاکٹرز پہلے ہی کام کر رہے ہیں اور ایران میں ہلاکتوں کی رپورٹس کے بعد تھرمل گنز کے ساتھ 7 ڈاکٹروں کی ٹیم کو تفتان میں تعینات کردیا گیا ہے جو زائرین سمیت ایران سے آنے والے دیگر افراد کی اسکریننگ کر رہے ہیں۔