ذہنی صحت سے متعلق شعبہ جات

March 01, 2020

دنیا بھر میں ہرچار میں سے ایک بالغ فرد، عمر کے مختلف حصوں میں ذہنی بیماری کا شکار ہوتا ہے۔ اگرچہ یہ ایک افسوسناک حقیقت ہے لیکن اس سے بھی کہیں زیادہ پریشانی کی بات یہ ہے کہ دنیا بھر میں ذہنی صحت کے حوالے سے اتنے وسائل موجود نہیں جنہیںاستعمال میں لاکر ذہنی امراض میں مبتلا افراد کی مدد کی جاسکے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر کی یونیورسٹیوں میں اب شعبہ نفسیات بھی متعارف کروایا جارہا ہے۔ شعبہ نفسیات کی مختلف شاخیں ہیں اور نفسیات پڑھنے والے طالب علموں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ لوگوں کو بھی اب سمجھ آنے لگا ہے کہ ماہر نفسیات صرف ذہنی امراض کا ہی علاج نہیں کرتا بلکہ ذہنی صحت یا کسی بھی قسم کے ذہنی دباؤ سے چھٹکارا حاصل کرنے میں بھی رہنمائی کرتا ہے۔

براہ راست مریضوں کی دیکھ بھال سے لے کر شعبہ نفسیات میں کی جانے والی تحقیقات اور کاؤنسلنگ تک بے شمار شعبہ جات ایسے ہیں جن میںتعلیم حاصل کرکے آپ مختلف ذہنی عوارض میں مبتلا افراد کی مدد کرسکتے ہیں۔ تاہم، ہم میں سے اکثر لوگ صرف چند ہی شعبہ جات کے متعلق آگاہی رکھتے ہیں۔

اگر آپ ذہنی صحت سے متعلق شعبہ جات میں اپنا کیریئر بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں تو اس حوالے سے مختلف گریجویٹ اور ماسٹر پروگرام موجود ہیں جو آپ کو ماہر نفسیات بناسکتی ہیں۔ آج کا مضمون شعبہ نفسیات میں کیریئر کے متلاشی طالب علموں کو رہنمائی فراہم کرے گا تاکہ وہ نہ صرف اس شعبے میں کامیاب کیریئر بناسکیں بلکہ ذہنی صحت کے حوالے سے پریشان افراد کے لیے روشنی کی کرن بن کر ابھریں۔

کاؤنسلنگ

کاؤنسلنگ دراصل ایک قسم کی تھراپی کو کہا جاتا ہے، جس کا مقصد کسی فرد کو مختلف مسائل کا سامنا کرنے اور ان پر قابو پانے کے قابل بنانا ہے۔ یوں سمجھ لیں کہ کاؤنسلنگ کے ذریعے کوئی بھی شخص درپیش مشکلات اور پریشانیوں سے نمٹنے اور کھویا ہوا اعتماد دوبارہ بحال کرنے کے قابل ہوجاتاہے۔ کاؤنسلنگ کئی طرح کی ہوتی ہے، جن میں سے کچھ ذہنی صحت سے متعلق ہیں۔

مینٹل ہیلتھ کاؤنسلنگ:ذہنی بیماریاں ان دنوں بے حد عام ہوگئی ہیں اور ان کے متعلق پہلے سے آگاہی ہونا، ان کی علامات کی شناخت میں مددگار ہوتی ہے۔ مینٹل ہیلتھ کاؤنسلنگ (مشاورت ) مریضوں کو اُن مسائل پر قابو پانے میں مدد دیتی ہے جو ذہنی صحت و تندرستی کو متاثر کرتے ہیں۔ دماغی ماہرین کے مطابق کئی امراض مثلاً پی ٹی ایس ڈی (PTSD)، اے ڈی ایچ ڈی (ADHD)، ڈپریشن اور بائی پولر ڈس آرڈر کا علاج محض گفتگو، مؤثر تدابیر اور کاؤنسلنگ کے ذریعے ممکن ہے ۔

ایڈکشن(Addiction) کاؤنسلنگ: ایڈکشن کاؤنسلر دراصل اسپیشلائزڈ مینٹل ہیلتھ کاؤنسلر ہوتے ہیں،جو انفرادی یا گروپ کی صورت میں مریضوں کا علاج کرتے ہیں تاکہ مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کا سدباب کیا جاسکے ۔

نفسیات

سائیکالوجی (نفسیات) دراصل ایک ایسی سائنس ہے جس میں انسان کے ذہن، خیالات، احساسات، کردار اور اس کے مختلف افعال پر بحث کی جاتی ہے اور پھر اس حساب سے اس کا علاج کیا جاتا ہے۔ شعبہ نفسیات کےاہم کیریئر کچھ اس طرح ہیں۔

کلینکل سائیکالوجسٹ : طبی ماہر نفسیات ذہنی صحت یا طرز عمل کی خرابی میں مبتلا افرادکی بیماری کی تشخیص اوران کا علاج و معالجہ کرتے ہیں۔ ان کو ذہنی صحت سے متعلق بہت سی بیماریوںکا علاج کرنا آتا ہے جیسے کہ بیہیوریل تھراپی(کردار سازی سے متعلق)، ہیومنسٹک تھراپی (انسان دوست ) اور سائیکو تھراپی وغیرہ۔ ان میں سے کچھ ماہرین نفسیات انسانی مزاج اور نفسیاتی مظاہر کو سمجھنے کے لیے مختلف تحقیقات میں بھی حصہ لیتے ہیں۔

نیوروسائیکالوجسٹ: عام طور پر نیوروسائیکالوجسٹ مختلف دماغی امراض میں پائے جانے والے افعال کا تعین کرنے سے متعلق تحقیقات میں حصہ لیتے ہیں۔ نیوروسائیکالوجسٹ کی یہی تحقیق مختلف ذہنی امراض کو حل کرنے کا ذریعہ ثابت ہوتی ہے ۔

سائیکاٹری

یہ شعبہ طب کا وہ علمی میدان ہے جس کا تعلق جذباتی اور ذہنی انتشارکی تشخیص و علاج سے ہوتا ہے۔ یہ شعبہ کسی ایک خاص کیریئر کے بجائے مختلف اور معروف کیریئر خود میں سموئےہوئے ہے۔

مینٹل ہیلتھ سائیکاٹرسٹ

سائیکاٹرسٹ عموماً جذباتی اور طرزعمل کے مسائل سے دوچار مریضوں میںمرض کی تشخیص اور ان کے علاج میں مہارت رکھتے ہیں۔ سائیکالوجسٹ اور ذہنی صحت کے کاؤنسلرز کے برعکس، مینٹل ہیلتھ سائیکاٹرسٹ مریضوں کے لیےادویات تجویز کرسکتا ہے۔ وہ مرض کی شدت کو پیش نظر رکھتے ہوئے مریض کو ادویات دیتاہے۔ کبھی کبھار ڈپریشن کا علاج صرف ادویات سے ممکن ہوتا ہے کیونکہ مریض کو ڈپریشن کی وجہ سے فٹس یعنی دورے پڑنے لگتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ڈپریشن کا اس کی ابتدائی ا سٹیج میں علاج کرنا بہت ضروری ہے۔

سائیکاٹرک ٹیکنیشن

سائیکاٹرک ٹیکنیشن، سائیکاٹرسٹ کی ہدایات کے مطابق کام کرتے ہیں۔ وہ عام طور پر مریضوں کی نگرانی کرتے ہیں، اس کے علاوہ مریضوں کے علاج اور انتظامات میں بھی معاون ومددگار ثابت ہوتے ہیں۔ اسی طرح مریضوں کے روزمرہ کاموں میں بھی ان کی مدد کرتے ہیں ۔