دنیا کشمیریوں پر مودی حکومت کے مظالم کو روکے، علی رضا سید

June 23, 2020

کشمیر کونسل یورپ (کے سی ای یو) کے زیراہتمام برسلز میں یورپی ہیڈکوارٹرز کے سامنے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف اجتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

یہ مظاہرہ پلس شومین برسلز کے مقام پر یورپی کمیشن اور یورپی ایکسٹرنل ایکشن سروس کے دفاتر کے سامنے ہوا، جس کے دوران مظاہرین نے کورونا وائرس کے حوالے سے سماجی فاصلے اور چہرے پر ماسک کے استعمال سمیت تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کیا۔

مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور وہ بھارتی مظالم کے خلاف نعرے لگارہے تھے۔ مظاہرے کی قیادت چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے کی۔

مظاہرے میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کے متعدد رہنماؤں اور ان کے ہمدردوں نے شرکت کی جن میں چوہدری خالد جوشی، سردار صدیق، راجہ خالد، ملک اجمل، ندیم مہر، شیخ الیاس، محمد اصغر بٹ اور ظہیر زاہد قابل ذکر ہیں۔

اس موقع پر چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے خطاب کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ بھارتی حکام کے متعصبانہ رویے اور سنگین مظالم کا فوری نوٹس لے۔

چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے کہا کہ دنیا کو مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ بھارتی حکام کے ظالمانہ رویے اور بھارت میں اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کے ساتھ مودی حکومت کے تعصبات و زیادتیوں کو روکنا چاہیے اور یہ سمجھنا چاہیے کہ بھارتی مظالم کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کے ستم زدہ عوام کے لیے پچھلی سات دہائیوں سے سکھ کا سانس لینا دشوار ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ گیارہ ماہ سے مقبوضہ کشمیر کے لوگ بھارت کی طرف سے مسلط کردہ لاک ڈاؤن کا سامنا کررہے ہیں۔ مودی حکومت نے پچھلے سال پانچ اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے وہاں کرفیو لگا دیا اور لوگوں کے بنیادی شہری حقوق سلب کرلئے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظالمانہ تسلط اور متعصبانہ طرز عمل کو سات عشرے گزرگئے ہیں اور کشمیری عوام کے پاس پرامن احتجاج کے سوا کوئی چارہ نہیں۔

علی رضا سید نے کہا کہ ہم یورپی یونین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ کشمیرکے عوام اور بھارت میں پسماندہ طبقات اور اقلیتوں پر مودی حکومت کے ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرے۔

مظاہرے کے دیگر مقررین نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ ساتھ لائن آف کنٹرول کے قریب بسنے والے آزاد کشمیر کے باشندے بھی بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے محفوظ نہیں۔ پاکستان کے علاوہ چین اور نیپال سمیت بھارت کے دیگر ہمسایوں میں بھی بھارت کی متعصبانہ پالیسیوں پر تشویش اور پریشانی پائی جاتی ہے۔ حالیہ دنوں میں بھارت کی چین کے ساتھ سرحدی کشیدگی سب کے سامنے ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات قابل ستائش ہے کہ یورپی پارلیمنٹ کے بعض اراکین (ایم ای پیز) اور پارلیمنٹ کی انسانی حقوق کی سب کمیٹی کی چیئرپرسن نے اپنے حالیہ خطوط میں مقبوضہ کشمیر کے گمبھیر حالات اور بھارت میں پسماندہ طبقات پر بھارتی مظالم پر تشویش ظاہر کی ہے۔

مقررین نے یورپی یونین کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور بھارت میں اقلیتوں پر ظلم و زیادتی کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔