بھارت میں ہمارے سفارتکاروں کوہراساں کیا گیا، شاہ محمود

June 24, 2020


وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت میں ہمارے سفارتکاروں کوہراساں کیا گیا، بھارت مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے شوشے چھوڑتا ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میںبات کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگربھارت نے دہلی میں پاکستانی سفارتخانے کے عملے میں 50 فیصد کمی کرے گاتو ہم بھی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کی جانب سے لگائے جانے والے تمام بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتا ہے۔

واضح رہے کہ پاک بھارت سفارتی کشیدگی کا سلسلہ مزید شدت اختیار کرگیا ہے ، دفتر خارجہ نے بھارتی وزارت خارجہ کی طرف سے پاکستانی سفارتی عملے کو بے بنیاد الزامات لگا کر ملک چھوڑنے کے حکم پر بھارتی ناظم الامور کو منگل کو وزارت خارجہ طلب کیا اور بے بنیاد بھارتی الزامات مسترد کرتے ہوئے ان کی شدید مذمت کی ۔

دفتر خارجہ کی طرف سے بھارتی ناظم الامور کو پاکستان کے اس فیصلے سے آگاہ کیاگیا کہ جوابی اقدام کے طورپر بھارتی ہائی کمشن کے عملے کی تعداد50 فیصد کم کی جارہی ہے۔ بھارتی ناظم الامور سے کہاگیا کہ اس فیصلے پر سات روز میں عمل درآمد کریں۔

دفتر خارجہ نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشن کے حکام کی جانب سے سفارتی تعلقات سے متعلق ویانا کنونشن کی کسی بھی خلاف ورزی کے بھارتی الزام کو دوٹوک طورپر مسترد کردیا ۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی الزامات سفارتکاروں میں کمی کا محض بہانہ ہے ، پاکستان کو بدنام کرنے کی مہم انڈین ہائی کمیشن کی غیر قانونی سرگرمیوں پر پردہ نہیں ڈال سکتی، بھارت کی تازہ کارروائی مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی اور قابض بھارتی افواج کی انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں سے توجہ ہٹانے کی مایوسی پرمبنی ایک اورکوشش ہے۔

دوسری جانب بھارتی وزارت خارجہ نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان سے ملک بدر کئے گئے اس کے دو اہلکاروں پر تشدد کیا گیا اور اسلام آباد کا یہ اقدام ویانا کنونشن کی خلاف ورزی ہے ، پاکستان نے جاسوسی کے الزام میں دو بھارتی سفارتکاروں کو ملک بدر کردیا تھا جو پیر روز انڈیا پہنچ گئے ۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے اپنے بیان میں ہے کہ بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن کے عملے نے ہمیشہ عالمی قوانین اور سفارتی آداب کی حدودقیود میں رہتے ہوئے اپنے فرائض انجام دئیے ہیں۔

انھوں نے بھارتی وزارت امور خارجہ کے بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی اوراسے قطعی طور پر مسترد کردیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ بھارت کا محض ایک بہانہ ہے تاکہ بھارت اس آڑ میں نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشن کے عملے کی تعداد میں 50 فیصد کمی کرے۔

ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشن کے حکام کی جانب سے سفارتی تعلقات سے متعلق ویانا کنونشن کی کسی بھی خلاف ورزی کے بھارتی الزام کو دوٹوک طورپر مسترد کرتتے ہوئے اعادہ کرتا ہے کہ پاکستانی عملے نے ہمیشہ عالمی قانونی اور سفارتی آداب کی حدودقیود میں رہتے ہوئے اپنے فرائض انجام دئیے ہیں۔