بلوچستان اسمبلی: اپوزیشن خواتین اراکین کا زمین پر بیٹھ کر احتجاج

June 25, 2020

بلوچستان اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بحث کا سلسلہ جاری ہے، اجلاس کے دوران حزبِ اختلاف سےتعلق رکھنے والی خواتین اور 2 اقلیتی اراکین نے بجٹ میں مبینہ طورپر نظر انداز کیے جانے کے خلاف ایوان میں زمین پر بیٹھ کراحتجاج کیا ہے۔

دوسری جانب حکومتی اراکین نے بجٹ کو متوازن اور اپوزیشن نے اسے مسترد کر دیا۔

بلوچستان اسمبلی کااجلاس ایک گھنٹے کی تاخیر سے اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو کی زیرٍ صدارت شروع ہوا۔

اجلاس میں اقلیتی اراکین نے بجٹ میں اقلیتوں اور خواتین کو نظر انداز کرنے پر ایوان سے واک آؤٹ کیا، ان کے ساتھ دیگر اپوزیشن اراکین نے بھی واک آؤٹ کیا تاہم وہ بعد میں وہ ایوان میں واپس آ گئے۔

اس دوران حزبِ اختلاف سے تعلق رکھنے والی خواتین نے احتجاج کیا اور اپنی نشستیں چھوڑ کر اسپیکر کے سامنے فرش پر بیٹھ گئیں۔

اسی اثناء میں حزبِ اختلاف کے اقلیتی اراکین بھی ان کے احتجاج میں شامل ہوگئے۔

بعد میں صوبائی وزیرِخزانہ ظہور بلیدی سمیت دیگر وزراء کے مذاکرات اور یقین دہانی پر انہوں نے احتجاج ختم کر دیا۔

یہ بھی پڑھیئے: بلوچستان کا بجٹ

اجلاس میں صوبائی مشیرِ کھیل و ثقافت عبدالخالق ہزارہ نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کو موجودہ صورتِحال میں ایک متوازن بجٹ قرار دیا۔

اپوزیشن اراکین جے یو آئی کے یونس عزیز زہری اور عبدالواحد صدیقی نے اپوزیشن کی اسکیموں کو بجٹ سے نکالنے کی مذمت کرتے ہوئے بجٹ کو مسترد کر دیا ۔

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس کل بروز جمعرات سہ پہر 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔