بلوچستان اسمبلی، بجٹ پر 3 روز سے جاری بحث مکمل

June 27, 2020

بلوچستان اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر 3 روز سے جاری بحث مکمل ہوگئی، صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی کا بحث سمیٹتے ہوئے کہنا تھا کہ 87 ارب کے خسارے کو پورا کرنے کیلئے تمام محکموں کو وسائل بڑھانے کی گائیڈ لائن دے دی ہے۔

اسمبلی نے رواں مالی سال کے 20 ارب 46 کروڑ 20 لاکھ روپے کے ضمنی مطالبات زر کی منظوری دے دی۔

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت تقریباً 10 گھنٹے جاری رہا، اجلاس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بحث میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین نے حصہ لیا۔

بجٹ پر بحث سمیٹتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی نے کہا کہ بجٹ سازی کے دوران منصوبہ بندی و ترقیات کے 3 اہلکار کورونا کی وبا سے شہید ہوئے۔

ظہور بلیدی نے کہا کہ بجٹ صرف پی ایس ڈی پی ہی کا نام نہیں ہے بجٹ ہر سیکٹر کا نام ہے، ہم نے صحت کے بجٹ میں 40 فیصد اضافہ کیا، 1700 ڈاکٹروں کو نئی پوسٹیں دی ہیں، جبکہ ٹڈی دل کو تلف کرنے کے لئے 500 کروڑ رکھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے احتجاج کے باعث وفاق نے اربوں روپے کے منصوبے رکھے ہیں۔

صوبائی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ بجٹ خسارے کو پورا کرنے کیلئے ہم نے اپنے وسائل بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور تمام محکموں کو گائیڈ لائن دے دی ہے۔

اس سے قبل رکن اسمبلی بی این پی ثنا بلوچ کا کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم کو مختصر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، 18 ویں ترمیم نے وزیراعلیٰ کو آمر نہیں، صوبوں کو بااختیار بنایا ہے۔

انہوں نے کورونا کے باعث بلوچستان کی یونیورسٹیوں میں زیرتعلیم طلباء کی 4 سے 5 ماہ کی فیس معاف کرنے کا مطالبہ کیا۔

اسمبلی نے رواں مالی سال کے 20 ارب روپے سے زائد کے ضمنی مطالبات زر کی منظوری دے دی، اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی کٹوتی کی تمام تحریکیں مسترد کردی گئیں۔

بعد ازاں بلوچستان اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر 3 بجے تک کیلئے ملتوی کردیا گیا۔