پائلٹس ڈگری: CAA،PIA کی ساکھ کو دھچکا لگا، رضا ربانی

June 29, 2020


سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ پائلٹس کی مشکوک اور جعلی ڈگری کے انکشاف سے سول ایوی ایشن اتھارٹی( سی اے اے) اور پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن(پی آئی اے) کی ساکھ کو شدید دھچکا لگا۔

ایک بیان میں رضا ربانی نے کہا کہ بین الاقوامی ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے لائسنس اجرا، حفاظتی اقدامات میں کوتاہی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی اے اے کی سربراہی ڈیپوٹیشن پر آئے ڈی جی کررہے ہیں جبکہ سی اے اے پائلٹس کی جانچ پڑتال اور طیاروں کے حفاظتی اقدامات دیکھ کر تصدیق کرتا ہے۔

سابق چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ حکومت تاثر دے رہی ہے پائلٹس کی جعلی یا مشکوک ڈگریاں، بھرتی کے وقت غلط حمایت کے باعث ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ حقیقت میں 2012 ء سے سی اے اے نے پائلٹس سے 7 سے 8 تحریری امتحانات لینا شروع کیے، اس سے قبل پائلٹس کے پرواز کے گھنٹے اہمیت رکھتے تھے۔

رضا ربانی نے یہ بھی کہا کہ پائلٹس کی بھرتی کا تقاضا ان کا انگریزی زبان کاعلم، میٹرک کی سند اور پرواز کے گھنٹےتھے۔

انہوں نے کہاکہ سول ایوی ایشن کےکام کےطریقہ کارکی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے، پی آئی اے، سول ایوی ایشن اتھارٹی سے جعلی یا مشکوک ڈگری والے پائلٹس کی فہرست مانگنا باعث حیرت ہے۔

سابق چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سی اے اے پہلے سے ہی مشکوک یا جعلی ڈگری رکھنے والے پائلٹس سے آگاہ تھا، اس نے معاملے پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی۔

ان کا کہنا تھا کہ سی اے اے نے پائلٹس کو لائسنس کے اجرا کے امتحان کا طریقہ کار تبدیل کیا تو مقصد کیا تھا؟ قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن یہ معاملہ زیر غور لائی۔

رضا ربانی نے کہا کہ کمیٹیاں پی آئی اے انتظامیہ کے بھرتی کے طریقہ کار کا جائزہ لیکر دیکھیں، معیار میں کہاں نرمی کی گئی، کمیٹی لازمی سروس ایکٹ کے نفاذ کے پی آئی اے ملازمین کے جذبات اور کام پراثرات کا جائزہ لے۔