دعامنگی کیس کا چالان منظور، سماعت 7 جولائی کو ہوگی

July 04, 2020


کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دعامنگی کیس کا چالان منظور کرلیا، کیس کی سماعت 7 جولائی کو ہوگی۔

انسداد دہشت گردی عدالت میں دعامنگی کیس کا چالان پیش کیا گیا، پولیس کے جانب سے چالان میں بتایا گیا کہ اغواء کار دعا منگی کے اغوا کے بعد تاوان کے لیے اٹلی کا نمبر استعمال کر رہے تھے اغوا کار تاوان کے لیے دعا منگی کے والدین سے واٹس ایپ پر کال کرتے رہے ۔

دعا منگی کے والد نے 25 لاکھ روپے تاوان کی رقم ادا کرکے بیٹی کو بازیاب کرایا، چالان میں مزید بتایا گیا کہ اغواء کے بعد دعا منگی کو کلفٹن میں روفی بیچ پرائیڈ فلیٹ میں رکھا گیا تھا ۔

ملزمان نے دعا منگی کو زنجیروں سے باندھ کر رکھا تھا، ملزمان نے تفتیش کے دوران بتایا کہ بسمہ نامی لڑکی کو بھی اغوا کے بعد اسی فلیٹ میں رکھا گیا تھا جبکہ چالان میں بتایا کہ کیس میں مظفر عرف موذی، زوہیب قریشی، محمد طارق عرف شکیل سمیت 5 ملزمان گرفتار ہیں اور 2 ملزمان تاحال مفرور ہیں۔

پولیس کے مطابق ملزمان نے اپنے بیان میں اغواء سے متعلق اعتراف جرم کرلیا ہے، گرفتار ملزمان کے قبضے سے 9 ایم ایم پستول، 30 بور پستول، گاڑی، سی سی ٹی وی فوٹیج سمیت اہم چیز برآمد کرلی ہیں جس پر عدالت نے کیس کا چالان منظور کرلیا ۔

دعامنگی اغواء کیس کی باقاعدہ سماعت 7 جولائی کو انسداددہشت گردی عدالت نمبر 2 میں ہوگی۔