خزانہ کمیٹی کا ایف بی آر کی بریفنگ پر عدم اطمینان، ٹیکس ریفنڈ کے اصل حجم کی تفصیلات طلب

July 09, 2020

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے ایف بی آر کی جانب سےٹیکس ریفنڈ پردی جانے والی معلومات پرعدم اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے ٹیکس ریفنڈ کےاصل حجم کی تفصیلات آج طلب کرلیں،زرعی بینک کا بورڈ آف ڈائریکٹرز تشکیل نہ دینے پراظہار ناپسندیدگی،مہنگی دالیں خریدنےپرایم ڈی یوٹیلیٹی سٹور کو بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔

چیئرمین ایف بی آرجاویدغنی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ چیلنجز کا سامنا ہے، کورونا کی وجہ سے اہداف حاصل نہیں ہو رہے،کمیٹی ارکان تعاون کریں، کمیٹی نےگزشتہ چھ ماہ سےزرعی ترقیاتی بینک کا بورڈ آف ڈائریکٹرز تشکیل نہ دینے پراظہار ناپسندیدگی کرتےہوئے سیکرٹری خزانہ کو آج طلب کرلیا۔

کمیٹی نے مہنگی دالیں خریدنے پرایم ڈی یوٹیلیٹی سٹور کوبھی اجلاس میں طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، کمیٹی نے ایف بی آر کے نئے چیئرمین جاوید غنی کا خیر مقدم کیا۔

کمیٹی کا اجلاس فیض اللہ کاموکا کی زیر صدارت ہوا، ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشنزمحمد اشفاق نےکمیٹی کوبتایا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران مجموعی طورپر 174 ارب 80 کروڑ روپے کا ریفنڈ دیا گیا جبکہ اس کے علاوہ وزیراعظم پیکیج کے تحت ایک سو ارب روپے کےمزید ریفنڈ جاری کیےگئےہیں۔