کراچی میں بارش، تیسرے روز بھی کرنٹ لگنے سے بچے سمیت 8 افراد جان سے گئے

July 09, 2020

کراچی میں بارش، تیسرے روز بھی کرنٹ لگنے سے بچے سمیت 8 افراد جان سے گئے

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) کے الیکٹرک نے بارش کی رحمت کو زحمت بنادیا،بدھ کوبارش کے تیسرے روز بھی مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے بچے سمیت 8 افراد جاں بحق ہو گئے۔

کارساز روڈ پر موٹر سائیکل سواربجلی کے ٹوٹے تار میں لپٹ کر جاں بحق ہوا جبکہ دیگر واقعات مسلم ٹائون، ناگن چورنگی، کریم آباد، ماڈل کالونی،ہجرت کالونی میں ہوئے۔

دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک نے واقعات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں ہونیوالی تمام افسوسناک ہلاکتوں کو کےالیکٹرک کے انفرااسٹرکچر سے جوڑنا درست نہیں ہے۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کی صبح بہادر آباد تھانے کی حدود کارساز روڈ پر پیرپگارا ہائوس کے قریب کے الیکٹرک کی غفلت سےبجلی کے تار ٹوٹ کر سڑک پر گرگئے، جس کی زد میں آکر ڈیوٹی پر جانے والا موٹرسائیکل سوار50 سالہ محمد رفیق ولد حیات کرنٹ لگنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا،ریسکیو رضا کاروں نے بڑی جدوجہد کے بعد بجلی کے تار میں لپٹی ہوئی لاش کو نکال کرکے جناح اسپتال منتقل کیا۔

نیو کراچی تھانے کی حدود ناگن چورنگی مسلم ٹائون سیدہ مسجد کے قریب گھر میں کرنٹ لگنے سے 10 سالہ بچہ احمد رضا ولد حمزہ جاں بحق ہوگیا۔ شریف آباد تھانے کی حدود کریم آباد بلاک فور بی دارالسلام مسجد کے قریب گھر میں کام کے دوران کرنٹ لگنے سے 49 سالہ مرزا ولد رحمان جاں بحق ہو گیا،جس کی لاش عباسی اسپتال لائی گئی۔

ماڈل کالونی تھانے کی حدود شیٹ نمبر 12 کے قریب گھر میں کام کے دوران کرنٹ لگنے سے 70 سالہ اصغر خان ولد کامل خان جاں بحق ہوگیا۔ سول لائن تھانے کی حدود ہجرت کالونی گلی نمبر 23 کے قریب گھر میں پانی کی موٹر سے کرنٹ لگنے سے 60 سالہ شیر دل خان ولد حاکم خان جاں بحق ہوگیا،

متوفی کی لاش جناح اسپتال منتقل کی گئی ۔ جبکہ ناگن چورنگی کے ہی قریب ہی واقع پکوان سینٹراور ریسٹورنٹ کے نزدیک گھر میں کرنٹ لگنے سے 30 سالہ راشد جاں بحق ہوگیا۔ جبکہ ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ کارساز روڈ پر بجلی کے ٹوٹے تار کے قریب جاں بحق ہونیوالے موٹرسائیکل سوار کے حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہے۔

کرنٹ سے جاں بحق ہونے کے زیادہ تر واقعات عمارتوں کی اپنی وائرنگ کے نتیجے میں پیش آئے ہیں اور افسوسناک ہیں تاہم ان کا کےالیکٹرک سے کوئی تعلق نہیں ہے،کارساز روڈ پر کے الیکٹرک نے فوری کارروائی کرتے ہوئے امدادی ٹیموں کو متحرک کیا جبکہ متعلقہ کے ای افسر کو معطل کردیا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک نے صارفین کو بارہا حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کیلئے آگاہی دی ہے اور عوام سے بارش کے دوران بجلی کی تنصیبات سے دور رہنے کی اپیل کی ہے،قبل ازیں کراچی کے مختلف علاقوں میں مسلسل تیسری روز کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش کے باعث موسم خوشگوار ہوگیا۔

تاہم بجلی کے غائب ہونے سے شہریوں کے چہروں پر آئی مسکراہٹ ماند پڑ گئی، شہر قائد میں 6 جولائی سے شروع ہونے والا مون سون کا پہلا اسپیل وقفے وقفے سے جاری ہے اور گزشتہ 2 روز میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش ریکارڈ کی گئی۔

بارش کا یہ سلسلہ آج 8 جولائی کو بھی کچھ علاقوں میں وقفے وقفے سے جاری رہا اور صبح کے وقت سے ہی آسمان کو سیاہ بادلوں نے گھیرے میں لے لیا تھا اور وقفے وقفے سے مختلف علاقوں پر یہ بادل برستے بھی رہے۔

کراچی میں بدھ کو گارڈن، صدر، آئی آئی چندریگر روڈ، اولڈ سٹی ایریا، بہادر آباد، شاہراہ قائدین، شاہ فیصل، ملیر، گلستان جوہر سمیت مختلف علاقوں میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش ہوئی۔علاوہ ازیں کراچی میں مسلسل تیسرے روزبارش کے دوران پھر ایک بار گھنٹوں بجلی کی فراہمی معطل رہی۔

شہریوں نے شکوہ کیا ہے کہ عالمی وبا کورونا میں گھروں میں وقت کیسے گزاریں، گرمی اور حبس کے باوجود بارش نہ ہونے پر بھی لوڈشیڈنگ اور فالٹ کے نام پر بجلی بند رہنا معمول ہے لیکن کوئی پرسان حال نہیں ہے۔