موٹر وے زیادتی کیس: ملزمان کا تعاقب جاری ہے، آئی جی پنجاب

September 12, 2020


پنجاب پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس انعام غنی نے کہا ہے کہ موٹر وے پر خاتون کے ساتھ زیادتی کرنے والےملزمان کی شناخت کے لیے الیکشن کمیشن، نادرا سے ڈیٹا لیا، سائنٹیفک تحقیقات میں وقت لگتاہے، عابد علی نامی لڑکے کا سارا ریکارڈ حاصل کیا۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ راتوں رات ہم نے فورٹ عباس سے ساری تفصیلات جمع کیں، عابد علی کےنام پر 4 ٹیلی فون سمز تھیں، جو وہ بند کرچکا تھا۔

لاہور میں پریس کا نفرنس کرتے ہوئے انعام غنی نے کہا کہ گزشتہ رات 12 بجے کے قریب کنفرم ہوا کہ عابد علی واقعے میں ملوث ہے، عابد علی کا پہلے ڈی این اے ٹیسٹ ہوا تھا جس سے نمونے میچ کرگئے، راتوں رات ہم نے ملزم کی تمام تفصیلات حاصل کیں۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ ملزم عابد کے نام پر 4 سمیں تھیں جو وہ مختلف اوقات میں بند کرچکا تھا، ایک سم جو ملزم استعمال کررہا تھا اس کے نام پر نہیں تھی، ہم ملزم کے ساتھی تک پہنچنے میں بھی کامیاب ہوئے، ملزم عابد کا گھر کھیتوں میں ایک ڈیرے پر ہے۔

انہوںنے کہا کہ ملزم کے گھر پرچھاپے کے دوران ملزم عابد اور اس کی بیوی فرار ہوگئے، دوسرے ملزم وقار کے گھر بھی چھاپا مارا گیا لیکن وہ بھی فرار ہوچکا تھا، ملزمان کا تمام ریکارڈ موجود ہے، ہم ان کے پیچھے ہیں۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ سی ٹی ڈی اور لاہور پولیس سب ملزمان کے پیچھے ہیں، جلدملزمان تک پہنچنےمیں کامیاب ہوجائیں گے، ملزمان کو گرفتار کرلیں گے۔

انعام غنی نے کہا کہ ملزمان کی اطلاع فوری طور پر 15پر دیں، ملزم کے ایک نمبر سے ہم اس کے ایک ساتھی تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے، قلعہ ستار شاہ میں چھاپے کے دوران ملزم عابد اور اس کی بیوی فرار ہوگئے۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ ملزم عابداوراس کی بیوی کھیتوں میں فرار ہوگئے، اس کی بچی ہمیں ملی ہے، ملزمان ابھی تک گرفتار نہیں ہوئے ہم ان کے تعاقب میں ہیں۔