سجاول،تدفین بھی مشکل ،جنازے کشتی میں قبرستان لیجا نا پڑر ہےہیں

September 21, 2020

سجاول (نامہ نگار) بارش کو ختم ہوئے پندرہ دن گذر گئے مگر سجاول کے نشیبی علاقے ابھی تک پانی میں ڈوبے ہوئے، علاقہ مکینوں کو اپنے پیاروں کے جنازے بھی کشتی میں رکھ کر قبرستان تک پہنچانے پڑ رہے ہیں ۔ سجاول میں نشیبی علاقوں کے رہائشیوں کو انتہائی افسوس ناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب وارڈ نمبر 1 حاجی سبحان پنجابی محلہ کے رہائشی نیاز احمد عرسانی کے والد گل حسن عرسانی کی میت کشتی میں رکھ کر بارش کے گندے پانی سے گزار کر قبرستان پہنچائی گئی ۔ مون سون کا موسم ختم ہوگیا اور بارشں کو پندرہ دن سے زائد عرصہ گزر گیا مگر ضلع سجاول کے ہیڈکوارٹر شہر سجاول کے شہریوں کی مشکلات ختم نہ ہوسکیں ہیں اور نہ انتظامیہ کی جانب سے نکاسی آب کا نظام درست کیا جا سکا ہے ۔ گٹر نالوں پر بااثر شخصیات نے عمارتیں کھڑی کرکے سیم نالے میں پورے شہر کا گندا پانی لے جانے والے چھ فٹ چوڑے گٹر نالے کو دو فٹ کے نالی میں تبدیل کردیا ہے جس کے باعث بارش کے بعد شہر کے نکاسی آب کا نظام مکمل طور پر غیر فعال ہوجا تا ہے اور شہری انتہائی اذیت ناک صورتحال سے دوچار ہوکر اپنے پیاروں کے جنازے گٹروں کے گندے پانی میں سے گزارنے اور کشتی پر رکھ کر قبرستان لے جانے پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔ شہریوں نے منتخب قومی و صوبائی اسمبلی کے ارکان اور ڈپٹی کمشنر سجاول سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں نکاسی آب کے نظام کو بہتر بنایا جائے اور بارشوں کے بعد شہریوں کو اذیت ناک صورتحال میں مبتلا ہونے سے بچایا جائے ۔