پاکستان کا مسئلہ کشمیر سے متعلق ترک صدر کے بیان کا خیرمقدم

September 24, 2020


دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان نے اقوامِ متحدہ میں مسئلہ کشمیر کو اٹھانے پر ترک صدر رجب طیب اردوان کا خیرمقدم کیا ہے۔

ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے مختلف امور پر بات کی۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے انہیں ناقابلِ قبول قرار دیا۔

اِن کا کہنا تھا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب میں تبدیلی کی کوششوں کو یکسر مسترد کرتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کا کوئی غیرقانونی قدم قابلِ قبول نہیں۔

انھوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں سے حقِ رائے دہی چھیننا چاہتا ہے، جون سے لے کر اب تک بھارت نے ہزاروں جعلی ڈومیسائل جاری کیے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کے لیے ایل او سی پر محاذ گرم رکھے ہوئے ہے۔

زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ بھارت نے اس سال اب تک 2300 سے زائد سیز فائر خلاف ورزیاں کی ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ آج اسلام آباد میں تعینات سفارتکاروں کو ایل او سی کا دورہ کروایا جارہا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ پاکستان نے اقوامِ متحدہ اور عالمی میڈیا کو بھی ایل او سی کے دورے کے لیے خوش آمدید کہا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت ایل او سی اور مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو جانے کی اجازت نہیں دے رہا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے ترک صدر کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے اب تک جودھ پور میں 11 پاکستانی ہندوؤں کے قتل کی تحقیقات سے آگاہ نہیں کیا۔