دشمن نے معصوموں کو خون میں نہلایا، آرمی چیف

October 28, 2020

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ دشمن نے کشمیریوں کے یوم سیاہ پر معصوموں کو خون میں نہلایا، دشمن کل بھی وہی تھا، آج بھی وہی ہے، دہشت گردوں کا نظریہ دہشت پھیلانا اور معاشرے میں خوف کی فضا پیدا کرنا ہے۔

آرمی چیف نے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کیفرکردار تک پہنچانے تک چین سے نہ بیٹھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق اپردیر مالاکنڈ ڈویژن کے دورے کے موقع پر آرمی چیف نے حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے تناظر میں جوانوں کو چوکنا رہنے کی ہدایت کی۔

آرمی چیف نے فوجی جوانوں سے گفتگو میں کہا کہ دشمن نے اپنی سیاہ تاریخ اور مذموم عزائم کو دوبارہ پروان چڑھانے کے لیے بچوں کو خون میں نہلایا ہے۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے مزید کہا کہ دشمن کل بھی وہی تھا اور آج بھی وہی ہے، اس نے 16دسمبر 2014ء کو اے پی ایس پشاور میں معصوم بچوں کو ٹارگٹ کیا۔

ان کاکہنا تھا کہ دشمن نے 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کشمیر پر پشاور میں مدرسے کے معصوم بچوں کو خون میں نہلایا۔

آرمی چیف نے کہا کہ ہم دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پشاور مدرسہ دھماکے کا شکار بننے والے بچوں میں بڑی تعداد افغان مہاجرین کی تھی، ہمارا دکھ کل بھی مشترک تھا آج بھی ہے۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ کل بھی قوم نے دہشت گردوں کے بیانیے کو مسترد کرتے ہوئے بے مثال یکجہتی کا مظاہرہ کیا اور آج بھی ہم اسی جذبے کے تحت ایک ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کل بھی قوم نے دشمن کو مسترد کیا اور دہشت گرد نظریے کو شکست دی، دہشت گردوں کا نظریہ دہشت پھیلانا اور معاشرے میں خوف کی فضا پیدا کرنا ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ مدرسے پر حملہ دراصل اسلام دشمنی ہے، مدرسہ، منبر، مساجد، امام بارگاہیں، گرجا گھر اور مندر دہشت گردوں کا نشانہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تعلیمی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ معصوم شہری ان کا نشانہ ہیں۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے افغانستان میں امن کا خواہاں ہے، ہم افغانستان میں امن کے لیے بھرپور تعاون کرتے رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موجود افغان مہاجرین کو بھی ایسی دُشمن قوتوں سے چوکنا اور دور رہنا ہو گا، وہ دانستگی یا نادانستگی میں دہشت گرد کارروائیوں میں استعمال نہ ہوجائیں۔

آرمی چیف نے واضح طور پر کہا کہ پاکستان افغان سرحد پر فینس امن کی باڑ ہے، بارڈر فینس دہشت گردوں اور غیر قانونی نقل و حرکت روکنے کے لیے بنائی گئی ہے۔