حقیقی زندگی پر مبنی دستاویزی فلم ’دی ڈونٹ کنگ‘

November 28, 2020

سخت محنت کرکے غریب سے امیر بننے کی داستانیں تو بہت ہیں، لیکن غریب سے امیر اور دوبارہ غریب اور پھر سے امیر بننے والے لوگ شاز و نادر ہی پیدا ہوتے ہیں۔

فلم ساز ایلس کی دستاویزی فلم ’دی ڈونٹ کنگ‘ ایسے ہی ایک شخص کی حقیقی زندگی پر بنی ہے۔

فلم کی بنیاد ایلس کا یہ تجسس تھا کہ دیگر امریکی ریاستوں کے مقابلے میں کیلیفورنیا میں ڈونٹ کی اتنی زیادہ دکانیں کیوں ہیں؟ اور وہ سب کمبوڈیائی افراد کیوں چلاتے ہیں؟۔

ایلس کی تلاش انہیں ٹیڈ نگوائے تک لے گئی جو 1975 میں کمبوڈیا کی خانہ جنگی سے جان بچا کر امریکا پہنچے۔

یہاں انہوں نے ڈونٹ شاپ میں کام شروع کیا اور انتھک محنت سے کروڑ پتی بن گئے۔

انہوں نے تقریباً 100 کمبوڈیائی خاندوں کو اسپانسر کیا اور امریکا پہنچنے پر ہر ایک کو ڈونٹ کی دکان شروع کرنے میں مدد دی۔

اپنے عروج پر ٹیڈ کو جوے کی لت لگ گئی اور وہ کافی دولت کھو بیٹھے اور باقی دولت انہوں نے کمبوڈیائی سیاست میں گنوادی۔

لیکن ٹیڈ نے ہمت نہیں ہاری اور امریکا میں ریئل اسٹیٹ کا کام شروع کیا جس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے وہ پھر سے کروڑ پتی ہوگئے۔

ابتدائی طور پر فلم 24 اگست 2020ء کو ریلیز ہونا تھا۔