ڈیزل پھر مہنگا

December 02, 2020

وفاقی حکومت نے یکم دسمبر سے 15دسمبر تک کیلئے ڈیزل کی قیمت میں 4روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا ہے جبکہ پٹرول، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتیں موجودہ سطح پر برقرار رکھی گئی ہیں۔وزارتِ خزانہ کے اِس نوٹیفکیشن کے مطابق 4روپے اضافے کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 105روپے 43پیسے فی لیٹر مقرر کر دی گئی ہے جبکہ پیٹرول کی قیمت 100روپے 69پیسے ، مٹی کا تیل 65روپے 29پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 62روپے 86پیسے فی لیٹر برقرار رکھی گئی ہے۔وزراتِ خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت نے عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافے کا زیادہ تر بوجھ خود برداشت کیا ہے۔دنیا بھر میں ڈیزل اور دیگر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم زیادہ ہوتی رہتی ہیں لیکن پاکستان میں جب ڈیزل یا پٹرول کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو اُس کا مطلب ہوتا ہے کہ دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا چاہتا ہے۔ ہمارے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ٹرانسپورٹ کے کرایوں سے لے کر دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کی روش کافی پرانی ہے۔ عالمی منڈی میں خام تیل کی فی بیرل قیمت زیادہ ہونے سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ تو سمجھ میں آتا ہے لیکن اِن مصنوعات کی قیمتوں میں ردو بدل سے ملک میںاشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں من چاہا اضافہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ اِس ضمن میں اپنی پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو فعال کرےکہ پڑولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافےکے بعد باقی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو قابو میں رکھا جائے۔ عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں بری طرح پس رہے ہیں، ایسے میں مزید مہنگائی کا بوجھ برداشت ناقابلِ برداشت ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998