صحت مند ماحول کیلئے کیڑے مکوڑے بھگائیں

January 03, 2021

کیڑے مکوڑے گھر میں بن بلائے مہمان کی طرحہوتے ہیں، یہ خاموشی سے آتے ہیں اور پھر گھر سے جانے کا نام ہی نہیں لیتے۔ وہ جب تک گھر میں موجود رہتے ہیںتب تک اہل خانہ، اشیائے خوردونوش، پودوں یا پھر فرنیچر وغیرہ کو کسی نہ کسی طرح نقصان پہنچاتے رہتے ہیں۔ کچھ کیڑے ایسے بھی ہیںجو کہنے کو جان کا عذاب بن جاتے ہیں اور ان سے چھٹکارا حاصل کرنا بعض اوقات ناممکن دکھائی دینے لگتا ہے۔

ان سے نجات حاصل کرنے کے لیے بازار میں مختلف اقسام کی مصنوعات دستیاب ہیں، مگر مسئلہ یہ ہے کہ ان کا زائد استعمال انسانی صحت کے لیے مضر ثابت ہوسکتا ہے ۔ آج ہم اپنے قارئین کو چند ایسے کارآمد اور آزمودہ گھریلو نسخے بتائیں گے جن کے ذریعے آپ کیڑے مکوڑوں سے نجات حاصل کرسکیں گے۔

مچھروں سے نجات

گھر میں کھڑا پانی یا باغیچہ مچھروں کی افزائش کی زبردست جگہیں ہوتی ہیں، اس لیے اُبلتے گٹر اور جمع ہونے والے آلودہ پانی کو صاف کریں۔ اس کے علاوہ غیر ضروری طور پر بالٹی یا کسی برتن میں پانی بھر کر نہ رکھیں۔ گھر کے اوپر یا زیر زمین موجود ٹینکوں، سوئمنگ پول اور تمام محلول والی بوتلوں کو ڈھانپ کر رکھیں جبکہ لان کی گھاس کو بھی باقاعدگی سے تراشیں۔

گھر کے گرد یا کھڑکیوں اور دروازوں پر معیاری جالیاں آپ کے گھر کو اُڑنے والے کیڑوں سے بچاتی ہیں۔ کچھ ایسے بھی پودے ہیں جن میں مچھر بھگانے کی خصوصیات موجود ہوتی ہیں، اس لیے مچھروں سے نجات کے لیے ان پودوں کو بھی لگایا جاسکتا ہے۔

لال بیگ

ایک جار لیں اس کے اندر کیلے کا ایک ٹکڑا رکھ کر اس کے اردگرد پیٹرولیم جیلی لگا دیں ایک بار جب لال بیگ (کاکروچ) اس کے اندر چلے جائیں گے تو دوبارہ باہر نہیں آسکیں گے۔ اپنے گھر سے تمام لال بیگ ختم کرنے کے لیے اس ضروری جار کو ایسی جگہ رکھیں جہاں لال بیگ زیادہ پائے جاتے ہوں۔آپ اسے اپنے گھر کے لان میں پودوں کے درمیان بھی رکھ سکتے ہیں۔

مکھیوں سے نجات

مکھیاں کوڑا کرکٹ پر پیدا ہوتی ہیں۔ وہ گلے سڑے یا بچے کھچے کھانوں، انسان اور جانور کے فضلات، نالیوں کے گندے پانی اور مٹی پر اپنے انڈے دیتی ہیں۔ چنانچہ کھانا رکھنے کی جگہ کو صاف رکھیں اور غیر استعمال شدہ کھانے کو المونیم فوائل یا پلیٹ سے ڈھانپ کر رکھیں۔ شکر، آٹے اور مسالوں جیسے خشک اجزا کو سیل پیک پلاسٹک کی تھیلیوں یا پھر ایئر ٹائٹ جار میں رکھیں۔ کوڑا کرکٹ باہر پھینکیں اور گندے برتنوں کو سنک میں زیادہ دیر تک نہ رہنے دیں۔

مکھیوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے برتنوں کے صابن کا چوتھائی حصہ پانی میں ملا کر محلول تیار کرلیں اور اسپرے بوتل میں ڈال دیں، اس اسپرے کا استعمال مکھیوں کی تعداد کم کرنے میں بہت مؤثر ثابت ہوتا ہے۔

چیونٹیوں سے نجات

جہاں بھی چیونٹیوں کی قطار نظر آئے اس جگہ پر بورک ایسڈ یا بوریکس پاؤڈر چھڑک دیں۔ بورک ایسڈ میں تھوڑا سا آٹا اور شکر کو آپس میں ملا کر چیونٹیوں کے بِلوں کے قریب چھڑک دیں۔ بورک ایسڈ بڑی تیزی سے ان کے تمام بلوں کا صفایا کر دے گا۔

پسو سے نجات

پسو انسانوں کے ساتھ جانوروں کا بھی خون چوستے ہیں، ان میں لائیم بیماری کے جراثیم موجود ہوتے ہیں، جو یہ جسم میں منتقل کر دیتے ہیں۔ اگر کوئی شخص یا پالتو جانور پسو کا شکار ہے تو نوکدار چمٹی سے اسے نکال دیں، بہتر ہے کہ کسی معالج سے رُجوع کیا جائے۔ پسو کے نقصانات سے بچنے کے لیے مرہم یا لوشن لگائیں۔ پسو آپ کے بالوں یا آپ کے پالتو جانور کے بالوں میں بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔

پسو کو دور رکھنے کے لیے آپ اپنے پالتوں جانوروں کی بار بار کنگھی اور صفائی کریں۔ انہیں کیڑوں سے دور رکھنے کے لیے ان کے بالوں کا مسلسل جائزہ لیتے رہیں۔ اپنے قالین کی ویکیوم کلینر سے صفائی کریں اور لکڑی کے فرنیچر کو بھی صاف رکھیں کیونکہ ان جگہوںپر پسو یہاں چھپ سکتے ہیں اور نشوونما پاسکتے ہیں۔

چوہوں سے نجات

گھر میں سب سے بدترین اور طاعون پھیلانے والے چوہے ہوتے ہیں۔ ان کے جسم اور فضلے میں جان لیوا بیماریوں کے جراثیم موجود ہوتے ہیں اور یہ آپ کے ارد گرد کی جگہوں میں ایسے جراثیم پھیلا بھی سکتے ہیں۔ چوہوں کو اپنے گھر میں داخل ہونے سے باز رکھنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ فرش اور دیواروں کے درمیان کھلے سوراخوں کو بھر دیں، ٹوٹی ہوئی نکاسی کی نالیوں/ڈھکن کی مرمت کروائیں اور پرانے سیلنگ زدہ پائپ کو ٹھیک کروائیں۔

کوڑے کرکٹ کو کَس کر بند کیے ہوئے ڈبوں میں رکھیں اور لکڑی کے پرانے تختے یا فرنیچر پھینک دیں کیونکہ یہ کترنے والے چوہوں کے لیے بہترین ٹھکانے کا کام دیتے ہیں۔ ان چوہوں سے دور رہنے کا سب سے مؤثر طریقہ اپنے گھر کی مرمت کروانا اور کھانے کی چیزوں کو چھپا کر رکھنا ہے کیونکہ یہ کھانے کی چیزوں کو دیکھ کر متوجہ ہوتے ہیں اور جس جگہ سے انہیں کھانا حاصل نہیں ہوتا،قدرتی طور پر یہ وہ جگہ چھوڑ دیتے ہیں۔

چوہے پودینے کی بُو (جو بچوں کے لیے نقصان دہ ہوسکتی ہے)، انسانی بالوں کو دیکھ کر (اس سے گھرمیں گندگی ہوگی)، نفتی گولیاں (سفید ٹافیوں کی طرح نظر آنے کی وجہ سے بچوں کے حوالے سے بہت زیادہ خطرناک ہیں)، امونیا (اس کی ناگوار بُو گھروالوں کے لیے ناگوار ہوسکتی ہے)، گائے کا گوبر (شدید بدبو) اور کالی مرچ (گھروالے پریشان ہوں گے) سے دور بھاگتے ہیں۔ کتے یا بلیوں جیسے پالتو جانور یا چوہے دانیاں بھی ان سے نجات دلوا سکتی ہیں۔

اپنے گھر کو کیڑوں سے پاک رکھنے کا تعلق آپ کے گھر کی صفائی ستھرائی اور حفظان صحت کا خیال رکھنے سے ہے۔ اپنے گھر کو صاف ستھرا اور منظم رکھیں اور پھر شاید ہی آپ کو ایسے کیڑے مکوڑوں اور ان جراثیم سے واسطہ پڑے۔