ٹیکس محصولات سے پنشن ادائیگی کے تناسب میں 18فیصد اضافہ

January 07, 2021

اسلام آباد(اے پی پی)ملک میں ٹیکس محصولات سے پنشن کی ادائیگی کے تناسب میں مالی سال 2020 کے دوران 18.7 فیصدکانمایاں اضافہ ہواہے یہ شرح ایک عشرہ قبل کے مقابلہ میں دوگنازیادہ ہے۔جی ڈی پی کے تناسب سے پنشن کی مد میں 2.2 فیصداضافہ ہواہے۔ یہ بات سٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ میں کہی گئی ہے۔رپورٹ میں اس خدشہ کااظہارکیاگیاہے کہ اگرپنشن کی ادائیگی میں اضافہ کاتناسب اسی رفتارسے جاری رہا تواس سے دیگرشعبوں کیلئے اخراجات کی تخصیص میں مسائل پیداہوں گے، مالی سال 2020 میں پنشن پر وفاق اورصوبوں کے اٹھنے والے اخراجات صحت اورتعلیم کیلئے میزانیوں میں مختص رقوم سے زیادہ اورترقیاتی اخراجات کا نصف ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈاورعالمی بینک جیسے بین الاقوامی مالیاتی ادارے بھی پنشن پراٹھنے والے اخراجات ومصارف پاکستان کے قرضوں کی پائیداریت کے حوالہ سے اہم خدشات قراردے رہے ہیں۔رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ سب سے زیادہ پرتشویش امریہ ہے کہ پنشن لینے والے ملازمین کی تعداد اوران پراٹھنے والے مصارف بڑھ رہے ہیں، اگرمحصولات کی موجودہ شرح اسی طرح جاری رہی اورپنشن سے متعلق مصارف بھی اسی رفتارسے بڑھتے رہے تواس سے قرضوں کی پائیداریت کے حوالہ سے پریشانی لاحق ہوسکتی ہے۔عالمی بینک کے اندازوں کے مطابق 2023 اور2028 کے درمیان سندھ اورپنجاب میں سول پنشن کی مد میں مصارف کاحجم تنخواہوں سے بڑھ جائیگا۔