ایف آئی اے کے سات سرکلز کی 2020ء کی سالانہ کارکردگی

January 09, 2021

کراچی (اسد ابن حسن) ایف آئی اے کراچی کے سات سرکلز کی گزشتہ برس کی کارکردگی اطمینان بخش رہی اور اس دوران بہت سے اہم مقدمات درج ہوئے، گرفتاریاں ہوئیں اور منی لانڈرنگ کے مقدمات میں خطیر رقوم، ملکی و غیر ملکی کرنسی اور 15کلو سونا بھی ضبط ہوا۔ یہ کہنا تھا ڈائریکٹر سندھ زون منیر شیخ کا۔ ’’جنگ‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ برس مجموعی طور پر ان کے زیرکمان پانچ سرکلز جس میں کارپوریٹ کرائم سرکل، اینٹی کرپشن سرکل، اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل، کمرشل بینک سرکل جبکہ ہیڈکوارٹر کے ماتحت سائبر کرائم سرکل اور کاؤنٹر ٹیررازم ونگ میں 539مقدمات درج ہوئے اور 829گرفتاریاں ہوئیں۔ ان مقدمات اور گرفتاریوں کا بریک اَپ کچھ یوں ہے کہ سائبر کرائم میں 44مقدمات درج ہوئے اور ان میں گرفتاریوں کی تعداد 102رہی۔ کارپوریٹ کرائم سرکل میں 26مقدمات درج ہوئے اور 13افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اینٹی ہیومن سرکل میں 420مقدمات درج ہوئے اور 628افراد گرفتار ہوئے۔ کمرشل بینک سرکل میں 23مقدمات درج ہوئے اور گرفتاریاں 38ہوئیں۔ اسٹیٹ بینک سرکل میں مقدمات کی تعداد 9رہی اور 15افراد گرفتار کیے گئے۔ اینٹی کرپشن سرکل میں 13مقدمات درج کیے گئے اور 18گرفتاریاں ہوئیں۔ کاؤنٹر ٹیررازم ونگ میں 4مقدمات درج ہوئے اور 13گرفتاریاں ہوئیں۔ ڈائریکٹر سندھ زون منیر شیخ کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ برس ایف اے ٹی ایف کے تحفظات کی وجہ سے ایف آئی اے کی بھرپور توجہ اینٹی منی لانڈرنگ کی تحقیقات پر رہی اور دو اہم مقدمات درج کیے گئے جس میں سے ایک مقدمے میں ساڑھے 16کروڑ کی ملکی و غیر ملکی کرنسی اور سونا ضبط کیا گیا جبکہ ایک مقدمے میں ایک خاتون سیما سلیم کھربے کو مردہ ظاہر کرکے دو امریکی انشورنس کمپنیوں سے تقریباً 25کروڑ پاکستانی روپے وصول کیے جانے کا مقدمہ درج کیا گیا جبکہ وہ زندہ ہے اور جمعہ کے روز اس کا سراغ بھی لگا لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ’’را‘‘ سے فنڈنگ اور کراچی کے سٹے بازوں کے بھارتی سٹے بازوں سے رابطے کے مقدمات بھی درج ہوئے اور گرفتاریاں بھی ہوئیں۔